• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:45pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:53pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:45pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:53pm

قومی اسمبلی: عمر ایوب کو نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر ہنگامہ آرائی

شائع February 10, 2025
— فوٹو: بشکریہ قومی اسمبلی فیس بک
— فوٹو: بشکریہ قومی اسمبلی فیس بک

قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر ایوان میں اپوزیشن ارکان نے شور شرابا کیا، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور ایوان میں نعرے بازی کی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا، اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر نے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی کوشش کی لیکن اسپیکر نے اجازت نہیں دی۔

جس پر اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور نعرے لگاتے ہوئے احتجاج شروع کردیا، تاہم اسپیکر نے اپوزیشن کے شور شرابے میں وقفہ سوالات جاری رکھا۔

اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے اراکین نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے مطالبات کے نعرے لگائے جس کے بعد ایوان میں شدید احتجاج شروع ہوگیا۔

وقفہ سوالات کے دوران وفاقی حکومت کی طرف سے 2023 میں مفت آٹا تقسیم کی تفصیلات پیش کی گئیں، جس کے مطابق اسلام آباد کے 5 لاکھ 88 ہزار شہریوں کو 1 ارب 36 کروڑ روپے مالیت کا مفت آٹا جب کہ بی آئی ایس پی کے 3 لاکھ 30 ہزار مستحق خاندانوں کو آٹا دیا گیا۔

اجلاس کے دوران وزارت آبی وسائل سے متعلق سوال کا جواب نہ دینے پر اسپیکر قومی اسمبلی برہم ہو گئے اور وزیر کی عدم موجودگی پر اسپیکر نے سیکریٹری آبی وسائل کو فوری طور پر چیمبر میں طلب کر لیا۔

قومی اسمبلی میں انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2024 پیش کیا گیا جسے پارلیمانی سیکریٹری سعد وسیم نے ایوان میں پیش کیا۔

قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کی معیادی رپورٹ 2024 بھی پیش کی گئی، جسے پارلیمانی سیکریٹری سعد وسیم نے ایوان میں پیش کیا۔

بعد ازاں، قومی اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا گیا، جس میں مزید اہم فیصلے اور کارروائیاں کی جائیں گی۔

اس سے قبل، ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس اسپیکر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں 13 ویں اجلاس کے ایجنڈے اور دورانیے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ قومی اسمبلی کا موجودہ اجلاس 18 فروری تک جاری رکھا جائے گا اور اس میں وقفہ سوالات اور عوامی فلاح و بہبود سے متعلق قانون سازی پر بحث کی جائے گی۔

پنجاب پولیس دہشت گرد بن چکی ہے، عمر ایوب

بعد ازاں، قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’پیکا ایکٹ‘ ابھی تک آپریشنل نہیں ہوا لیکن جمشید دستی پر یہ ایکٹ لگ چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کچے کے ڈاکوؤں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی ہے اور ڈاکٹر عثمان انور کی سربراہی میں پنجاب پولیس دہشت گرد بن چکی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں ہے، حکومت نے جو ریفارمز کے وعدے کیے تھے، ان میں سے کوئی بھی عملی طور پر پورا نہ ہو سکا۔

انہوں نے ایوان میں بیٹھے اراکین کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس ایوان میں سب کروڑ پتی بیٹھے ہیں، اور یہاں قانون سازی کے بجائے سب کچھ ایک آرڈر کے تحت چل رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 1 مئی 2025
کارٹون : 30 اپریل 2025