پائلٹس سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان سے نقصانات پر انکوائری کیلئے کابینہ کمیٹی تشکیل
وفاقی کابینہ نے سابق وزیر ہوابازی غلام سرور کے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) پائلٹس سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان سے ہونے والے نقصانات پر انکوائری کے لیے کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی۔
ڈان نیوز کے مطابق انکوائری کمیٹی کنوینر وزیر دفاع خواجہ آصف کی صدارت میں 7 رکنی ممبران پر مشتمل ہے۔
انکوائری کمیٹی کنوینر وزیر دفاع خواجہ آصف کی صدارت میں 7 رکنی ممبران پر مشتمل ہے، کمیٹی ممبران میں وفاقی وزیر خزانہ، وفاقی وزیر قانون و انصاف سیکریٹری وزارت دفاع، سیکریٹری قانون و انصاف کے علاوہ کمیٹی ممبران میں چیف ایگزیکٹیو پی آئی اے، ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی بھی شامل ہیں۔
دفاع ڈویژن کمیٹی کو سیکرٹریل معاونت فراہم کرے گا۔
کمیٹی سابق وزیر کے غیر ذمہ دارانہ بیان سے قومی خزانے کو ہونے والے مالی نقصانات کا تخمینہ لگائے گی، کمیٹی غیر ذمہ دارانہ بیان پر ملک اور پی آئی اے کی ساکھ کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لے گی۔
کمیٹی 4 ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ کابینہ کو جمع کرائے گی، کابینہ سیکریٹریٹ نے انکوائری کمیٹی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
واضح رہے کہ 30 جنوری 2025 کو وفاقی کابینہ نے پی آئی اے کے پائلٹس کے بارے میں سابق وزیر کے غیر ذمہ دارانہ بیان کے پس پردہ مقاصد کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی تھی۔
پس منظر
جون 2020 میں اُس وقت کے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی میں انکشاف کیا تھا کہ کمرشل پائلٹس کی ایک بڑی تعداد نے ’مشکوک لائسنس‘ حاصل کر رکھے ہیں۔
جس کے بعد یکم جولائی 2020 کو یورپین یونین ایئر سیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے یورپی ممالک کے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو 6 ماہ کے لیے عارضی طور پر معطل کردیا تھا، بعد ازاں 8 اپریل 2021 کو یورپین یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے پر سفری پابندیوں میں غیر معینہ مدت تک توسیع کردی تھی۔
15 ستمبر 2024 کو کراچی میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں پی آئی اے پروازوں کی یورپ اور برطانیہ میں بحالی کے حوالے سے معاملے پر اہم پیش رفت سے آگاہ کیا گیا تھا۔