• KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:51pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • ISB: Zuhr 12:22pm Asr 4:15pm
  • KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:51pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • ISB: Zuhr 12:22pm Asr 4:15pm

ایل او سی پر بھارتی تخریبی سرگرمیاں بڑھ گئیں، وزیر داخلہ آزاد کشمیر

شائع February 14, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

آزاد کشمیر کے وزیر داخلہ وقار احمد نور نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے طویل عرصے سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر تخریبی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، 2016 کے بعد سے ایل او سی پر آئی ای ڈیز لگانے کے 54 واقعات سامنےآئے، بھارتی آئی ای ڈیز کے دھماکوں کے نتیجے میں متعدد معصوم شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

آزاد کشمیر کے وزیر داخلہ وقار احمد نور نے مظفر آباد میں اعلیٰ حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی تخریبی کارروائیاں بےنقاب ہوگئیں، 2016 کے بعد سے ایل او سی پر آئی ای ڈیز لگانےکے 54 واقعات سامنے آئے۔

انہوں نے کہا کہ 4 تا 6 فروری بٹل سیکٹر اور راولاکوٹ کے علاقے میں 4 بھارتی آئی ای ڈیز برآمد ہوئیں، 12 فروری کو بھارتی فوج نے دیوا اور باکسر سیکٹر میں فائر بندی کی خلاف ورزی کی۔

وقار احمد نور نے کہا کہ 2016 کے بعد سے چکوٹھی، نیزاپیر، چیریکوٹ، رکھ چکری، دیوا، بٹل، کوٹ کوٹیرہ اور دیگر علاقوں میں بھارتی آئی ای ڈیز ملنے اور پھٹنےکے واقعات میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی آئی ای ڈیز دھماکوں کے نتیجے میں متعدد معصوم شہری زخمی اور شہید ہوئے، پاکستان نے بدامنی پھیلانے، آئی ای ڈیز کی نقل و حمل پر بھارت سے احتجاج کیا۔

وقار احمد نور نے کہا کہ منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لیے فوجی ذرائع استعمال ہوتے ہیں، ڈبل ایجنٹوں کے ذریعے اسلحے کی کھیپ کو بھارتی سرحدی یونٹس کے ساتھ مل کر اسمگل کیا جاتا ہے، بھارتی فوج مالی انعامات کے لیے ڈبل ایجنٹوں کو پاکستانی ظاہر کرکے مار دیتی ہے، بھارتی فوج کی جانب سے فالس فلیگ آپریشنز، جعلی مقابلے کیے جاتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے حکام سے بھی بھارتی تخریبی سرگرمیوں کے شواہد کا تبادلہ کیا۔

وزیر داخلہ آزاد کشمیر نے کہا کہ ایل او سی پر نہتے شہریوں پر بلااشتعال فائرنگ اور بھارتی تخریبی سرگرمیوں کی ایک تاریخ ہے، بھارت کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ پاکستان اسے بھرپور جواب دینےکی صلاحیت رکھتا ہے، بھارت کی مذموم سرگرمیوں سے علاقائی سلامتی کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 19 فروری 2025
کارٹون : 18 فروری 2025