کراچی مصطفیٰ عامر اغوا کیس: ’ملزمان نے حب میں نوجوان کو گاڑی سمیت جلایا‘
کراچی کے علاقے ڈیفنس سے مصطفیٰ عامر اغوا کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جن کی جلی ہوئی گاڑی اور لاش 11 جنوری کو بلوچستان کے علاقے حب دریجی سے ملی۔
سی آئی اے کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) مقدس حیدر نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 6 جنوری2025 کو مصطفیٰ عامر لاپتا ہوا، مصطفیٰ کو گاڑی سمیت 6 جنوری کو حب چوکی لے جایا گیا، ملزم ارمغان نے ساتھی کے ساتھ مل کر گاڑی کو آگ لگائی تھی۔
ڈی آئی جی سی آئی اے کا کہنا تھا کہ 25 جنوری کو مصطفیٰ کی والدہ کو تاوان کی کال ملی، پولیس نے ڈی ایچ اے میں چھاپہ مارکر ملزم ارمغان کو گرفتارکیا۔
مقدس حیدر نے بتایا کہ مصطفیٰ کو قتل کے بعد حب کے علاقے دریجی میں گاڑی سمیت جلا دیا گیا، ریسکیو سروس نے مصطفیٰ کی لاش کو لاوارث قرار دے کر دفنا دیا تھا۔
ڈی آئی جی سی آئی اے نے مزید بتایا کہ مصطفیٰ کی والدہ کو تاوان کی کال ملنے پر کیس ہمیں دیا گیا، ملزم کے گھر سے مغوی کا موبائل فون ملنا تفتیش میں اہم موڑ ثابت ہوا۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ قتل کیس کے شریک ملزم شیراز بخاری عرف شاویز کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، جسے ریمانڈ کے لیے کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ادھر، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) حب سید فاضل بخاری نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع حب کی تحصیل دریجی سے کار اور لاش 11 جنوری کو ملی تھی، لاش کو لاوارث حالت میں ایدھی کے حوالے کیا گیا تھا۔
مزید کہنا تھا کہ ایدھی کی جانب سے لاش کو لاوارث ڈیکلئیر کر کے دفنایا گیا تھا، اب ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ ملنے والی لاش غلام مصطفی کی تھی
ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزم کے انکشاف کے بعد دوبارہ سے گاڑی کی جانچ کی جا رہی ہے۔