• KHI: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • ISB: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • KHI: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • ISB: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am

سندھ میں سرکاری ملازمت کے خواہش مند افراد کیلئے اچھی خبر، عمر میں 5 سال تک کی رعایت

شائع February 15, 2025
— فوٹو: کینوا
— فوٹو: کینوا

سندھ کی کابینہ نے سرکاری ملازمت کے لیے عمر میں 5 سال کی رعایت کے علاوہ سندھ سول کورٹس (ترمیمی) بل 2025 اور سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹز لاز (ترمیمی) بل بھی منظور کر لیے، جو گورنر سند اعتراضات لگا کر واپس بھیجے تھے۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، قائم مقام چیف سیکریٹری مصدق خان اور متعلقہ سیکریٹریز نے شرکت کی۔

سندھ کابینہ نے سندھ سول سرونٹس (بالائی عمر کی حد میں رعایت) کے قوانین کی منظوری دے دی اور سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن، اور کوآرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ نئے قواعد کا نوٹی فکیشن جاری کریں، جس کے تحت سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواست دینے والے امیدواروں کو 5 سال کی رعایت ملے گی۔

کابینہ کے فیصلے کے مطابق سرکاری ملازمت کے لیے عمر میں رعایت ان کیٹیگریز پر لاگو ہوگا۔

• 2 سال سے مسلسل سرکاری نوکری کرنے والے ملازمین عمر میں 5 سال تک رعایت کے اہل ہوں گے، جو متعلقہ انتظامی محکمہ کے ذریعے دی جائے گی۔

• عام امیدوار انتظامی محکمے کی طرف سے 2سال تک اور سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن، اور کوآرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے پانچ سال تک کی رعایت کے حقدار ہوں گے۔

• جن امیدواروں کے والدین سرکاری نوکری کے دوران فوت ہو گئے تھے، وہ بھی عمر میں 5 سال تک کی رعایت کے اہل ہوں گے۔

• معذور افراد، طلاق یافتہ خواتین اور بیوہ کو بھی 5 سال تک رعایت ملے گی، جو انتظامی محکمہ کی طرف سے دی گئی ہے۔

رولز 5 کے تحت، عام امیدواروں کے لیے بالائی عمر میں رعایت وجوہات اور معقول جواز کی بنیاد پر دی جائے گی، ان وجوہات میں طبی مسائل، والدین یا شریک حیات کی موت، قدرتی آفات، تقرریوں میں تاخیر، بھرتی پر پابندی اور دیگر اہم حالات شامل ہو سکتے ہیں، ان کیسز کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔

عمر میں رعایت سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) کے زیر انتظام مشترکہ مسابقتی امتحان (سی سی ای) اور پولیس کے علاوہ تمام محکمہ جات میں دی جائے گی، جس کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے 31 دسمبر 2026 تک کے لیے ہوگا۔

سندھ سول کورٹس (ترمیمی) بل 2025

سندھ سول کورٹس (ترمیمی) بل 2025 کے حوالے سے صوبائی کابینہ کو بتایا گیا کہ اسمبلی سے منظور کردہ بل پر گورنر سندھ نے اعتراض عائد کر دیا تھا کہ یہ سندھ ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار ہے۔

گورنر نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آئین پاکستان کے آرٹیکل 175(2) کا حوالہ دیا، جس کے مطاق ہ عدالتیں صرف قانون کے ذریعے عطا کردہ دائرہ اختیار کا استعمال کر سکتی ہیں۔

بحث کے بعد سندھ کی کابینہ نے بل کو منظور کرتے ہوئے کہا کہ 2025 کا مجوزہ بل آئین کے آرٹیکل 175 کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔

کابینہ نے مزید دلیل دی کہ سندھ ہائی کورٹ میں کیسز کا بیک لاگ بہت زیادہ ہے، اور صرف چند بینچ سول کورٹس سماعت کرتی ہیں، اس کے برعکس ضلعی عدالتوں میں زیادہ ججز ہیں، جو بیگ لاگ کم کرنے سہولت فراہم کر سکتا ہے۔

کابینہ نے نشاندہی کی کہ میری ٹائمز کے معاملات سندھ ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں ہی رہیں گے، جبکہ دانشورانہ املاک کے مقدمات خصوصی ٹربیونلز کے ذریعے نمٹائے جائیں گے، اسی طرح بینکنگ کے معاملات کو مخصوص بینکنگ عدالتیں نمٹاتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 6 مئی 2025
کارٹون : 4 مئی 2025