• KHI: Fajr 5:44am Sunrise 7:01am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:44am
  • KHI: Fajr 5:44am Sunrise 7:01am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:44am

راولپنڈی: کمسن گھریلو ملازمہ قتل کیس، مرکزی ملزم کا ڈی این اے اور پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ

شائع February 21, 2025
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

راولپنڈی میں 12 سالہ گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر تشدد کرکے قتل کرنے کے کیس میں پولیس نے مرکزی ملزم راشد شفیق کا ڈی این اے اور پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پولیس ملزم کو ڈی این اے اور پولی گرافک ٹیسٹ کے لیے آج لاہور لے کر جائے گی، مقتولہ بچی کے ڈی این اے سیمپلز بھی لاہور بجھوا دیے گئے ہیں۔

تفتیش کے دوران ملزمہ ثنا شفیق کی نشان دہی پر آہنی راڈ برآمد کرلیا گیا، ملزمہ نے آہنی راڈ سے مقتولہ بچی پر تشدد کیا تھا،ملزمہ نے اہنی راڈ گھر میں چھپا رکھا تھا۔

ادھر، مرکزی ملزمان میاں اور بیوی کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد ملزمان کو مجسٹریٹ محمد عمران قریشی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے پولیس کی ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے ثنا شفیق کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جبکہ ملزم میاں راشد شفیق کے جسمانی ریمانڈ میں 4 دن کی توسیع کر دی گئی۔

عدالت نے ملزم کو 25 فروری کو تفتیشی پیش رفت رپورٹ سمیت دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ 17 فروری کو راولپنڈی میں 12 سالہ گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر تشدد کرکے قتل کرنے کے کیس میں پولیس نے مرکزی ملزمان میاں اور بیوی کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔

پس منظر

12 فروری 2025 کو راولپنڈی میں مالکان میاں بیوی کے تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ اقرا ہولی فیملی ہسپتال میں دوران علاج گزشتہ رات دم توڑ گئی تھی۔

گھریلو ملازمہ اقرا کے قتل کے مقدمے میں قتل اور چلڈرن ایکٹ 2004 سمیت 7 دفعات شامل کی گئیں۔

مقدمے کے متن کے مطابق اقرا راولپنڈی میں ماہانہ 8 ہزار روپے پر گھریلو ملازمہ تھی، والد 3 ماہ قبل اپنی بیٹی سے مل کر آیا تھا، بیٹی نے باپ کو 12 روز قبل فون پر اطلاع دی تھی کہ گھر کا مالک راشد اور مالکن ثنا تشدد کرتے تھے۔

پولیس کے مطابق بچی کے ہاتھوں، پیروں اور سر پر تشدد کے نشانات تھے، بچی کے والد نے الزام عائد کیا کہ مالک راشد شفیق اور ثنا نے اس کی بیٹی پر قتل کی نیت سے تشدد کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 فروری 2025
کارٹون : 20 فروری 2025