قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار کا یوٹیلیٹی اسٹورز سے برطرفیوں پر وفاقی وزیر کو نوٹس
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے سفارشات کے باوجود یوٹیلٹی اسٹورز سے ملازمین کی برطرفیوں پر وزیر صنعت و پیداوار اور سیکریٹری سمیت دیگر حکام کو نوٹس جاری کردیے، کم سے کم اجرت پر عملدرآمد نہ ہونے پر معاملہ قومی اسمبلی کو بھجوا دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس حفیظ الدین کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ کمیٹی نے یوٹیلیٹی اسٹورز سے ڈیلی ویجز ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیے جانے پر وزیر صنعت و پیداوار اور سیکریٹری صنعت سمیت متعلقہ اداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
قائمہ کمیٹی نے کہا کہ سفارشات کے باوجود غیر قانونی قدم اٹھایا گیا، قائمہ کمیٹی نے کابینہ کی جانب سے بنائی گئی اصلاحاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔
کمیٹی نے کہا کہ وزیر صنعت و پیداوار نے ایسے اقدام نہ کرنے کی پارلیمنٹ کو یقین دہانی کروائی تھی۔ قائمہ کمیٹی نے وزارت صنعت وپیداوار کو یوٹیلیٹی اسٹورز سے مزید ملازمین کو نہ نکالنے کی سفارش کرتے ہوئے ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز سے نکالے گئے ملازمین کی تفصیلات بھی طلب کرلی۔
ایم ڈی یوٹیلٹی اسٹورز نے کمیٹی کو بتایا کہ اسٹورز کو منافع بخش ادارہ بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سینیٹ اجلاس میں وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے حوالے سے سوال پر پالیسی بیان میں بتایا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز بند نہیں کریں گے، نجکاری ہوگی جس کے لیے اصلاحاتی عمل اپنایا جارہا ہے۔
قائمہ کمیٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے کم سے کم اجرت کی ادائیگی نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا، جس پر قائمہ کمیٹی کا حکومت کی طے کردہ کم سے کم اجرت پر عمل درآمد نہ ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
کمیٹی ارکان نے کہا کہ ملک میں ٹھیکداری نظام قائم ہے جس کا جو دل کرتا ہے کر رہا ہے، ایکسپورٹس پروسیسنگ زون سمیت کسی ادارے میں طے کردہ اجرت میسر نہیں، پارلیمنٹ ہر ادارے میں کم سے کم اجرت قانون پر عملدرآمد کرائے۔
قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار نے کم سے کم اجرت کا معاملہ قومی اسمبلی کو ریفرکر دیا۔