آئی پی پیز سے اضافی فیول کی مد میں 35 ارب روپے وصول کر لیے، معاون خصوصی
وزیراعظم کے معاون خصوصی محمد علی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کو آگاہ کیا ہے کہ آئی پی پیز سے اضافی فیول کی مد میں 35 ارب وصول کر لیے، 6 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرچکے ہیں، گردشی قرض کے خاتمے کے لیے بینکوں سے فکس ریٹ پر قرض لینے پر کام کر رہے ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی محمد علی نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔
محمد علی نے بتایا کہ گردشی قرض کے خاتمے کے لیے بینکوں سے فکس ریٹ پر قرض پر کام کر رہے ہیں، آئی پی پیز کو ٹیک اینڈ پے پر لائے ہیں، اضافی فیول کی مد میں 35 ارب وصول کر لیے۔
انہوں نے بتایا کہ 6 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرچکے ہیں، سرکاری تھرمل پلانٹس کے علاوہ ونڈ اور سولر پاور پلانٹس سے بھی بات چیت جاری ہے۔
محمد علی نے بتایا کہ ہم نےجو پاور پلانٹ بند کرائے ان کو سالانہ 70 سے 80 ارب دے رہے تھے، حبکو کو سالانہ 30 ارب روپے ادا کیے جارہے تھے، انہوں نے آئی پی پیز پر دباؤ ڈال کر معاہدے ختم کرانے کا تاثر مسترد کردیا۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے گزشتہ ماہ مزید 15 آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدے کی منظوری دے دی تھی۔ نئے معاہدوں سے قومی خزانے کو 500 ارب روپے سے زائد کی بچت جبکہ فی یونٹ بجلی 10 سے 11 روپے سستی ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔