• KHI: Zuhr 12:44pm Asr 4:57pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 4:22pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 4:26pm
  • KHI: Zuhr 12:44pm Asr 4:57pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 4:22pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 4:26pm

پاکستان میں دراندازی: ہلاک دہشتگرد افغانستان ملٹری اکیڈمی کا کمانڈر نکلا

شائع March 3, 2025
ماہرین کہتے ہیں کہ افغان حکومت کو صحت اور تعلیم کے شعبے میں توجہ دینے کی ضرورت ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
ماہرین کہتے ہیں کہ افغان حکومت کو صحت اور تعلیم کے شعبے میں توجہ دینے کی ضرورت ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے، پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں افغان دہشت گردوں کے ملوث ہونے میں بتدریج اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ایک اور ہلاک افغان دہشت گرد کی شناخت ہوگئی ہے، افغانستان کی سرزمین دہشت گردوں کے لیے جنت بن چکی ہے، جہاں سے یہ اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 28 فروری 2025 کو سیکیورٹی فورسز کی جانب سے غلام خان کلے میں 14 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا تھا، ان ہلاک دہشت گردوں میں افغان دہشت گرد بھی شامل تھے جن میں سے ہلاک افغان دہشت گرد کی شناخت مجیب الرحمٰن عرف منصور ولد مرزا خان کے نام سے ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ہلاک دہشت گرد مجیب الرحمٰن دندارگاؤں، ضلع چک، صوبہ میدان وردک، افغانستان کا رہائشی تھا، دہشت گرد مجیب الرحمٰن افغانستان کی حضرت معاذ بن جبل نیشنل ملٹری اکیڈمی کی تیسری بٹالین کا کمانڈر تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے 30 جنوری 2025 کو بدرالدین ولد مولوی غلام محمد کو ڈی آئی خان میں دوران آپریشن ہلاک کیا گیا تھا، دہشت گرد بدرالدین افغان فوج میں لیفٹیننٹ اور صوبہ باغدیس کے ڈپٹی گورنر کا بیٹا تھا، افغان شہریوں میں اکثر پاکستان میں علاج یا تعلیم کے فریب میں آکر فتنہ الخوارج کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بہت سے افغان دہشت گرد اپنی مرضی سے بھی فتنہ الخوارج میں شامل ہو رہے ہیں، افغان عبوری حکومت کے اہلکار بشمول تحریک طالبان افغانستان کے سابق کمانڈرز بھی دہشت گرد تنظیموں بشمول فتنہ الخوارج سے گہرے روابط میں ہیں، فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے پاس جدید ہتھیاروں کی موجودگی افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے گٹھ جوڑ کا واضح ثبوت ہے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان ہر قسم کے دہشت گردوں کی افزائش گاہ بن چکا ہے، عبوری افغان حکومت کے اہلکار پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کے لیے فتنہ الخوارج کی مکمل سہولت کاری کرتے ہیں، افغان عبوری حکومت کو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے بجائے افغان عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ افغان حکومت کو صحت اور تعلیم کے شعبے میں توجہ دینے کی ضرورت ہے، کیونکہ افغان عوام گزشتہ 3 سال سے مشکلات کا شکار ہیں، فتنہ الخوارج کے ساتھ پاکستان میں گھسنے والے زیادہ تر افغان شہری یا تو مارے جاتے ہیں یا پکڑے جاتے ہیں۔

ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ افغان عوام کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو فتنہ الخوراج کی دہشت گردی سرگرمیوں سے دور رکھیں۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 4 مارچ 2025
کارٹون : 3 مارچ 2025