• KHI: Fajr 5:06am Sunrise 6:23am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:50am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:54am
  • KHI: Fajr 5:06am Sunrise 6:23am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:50am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:54am

جاپان کے جنگلات میں نصف صدی بعد لگی بدترین آگ پر قابو پالیا گیا

شائع March 4, 2025
1975 میں شمالی ہوکائیڈو جزیرے پر 2 ہزار 700 ہیکٹر زمین جلنے کے بعد یہ سب سے بڑا واقعہ پیش آیا ہے
—فوٹو: اے ایف پی
1975 میں شمالی ہوکائیڈو جزیرے پر 2 ہزار 700 ہیکٹر زمین جلنے کے بعد یہ سب سے بڑا واقعہ پیش آیا ہے —فوٹو: اے ایف پی

جاپان کے جنگلات میں گزشتہ نصف صدی کے دوران لگنے والی بدترین آگ پر فائر فائٹرز نے قابو پا لیا، اس آگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور تقریباً 4 ہزار مقامی باشندوں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق فضائی ٹی وی فوٹیج میں شمالی شہر اوفوناتو کے آس پاس کے جنگلاتی علاقے سے سفید دھواں اٹھتا دیکھا جاسکتا ہے، یہ دھواں ریکارڈ کم بارش کے بعد آگ لگنے کے پانچ دن بعد دیکھا گیا۔

جنگلات میں یہ آگ جاپان میں گزشتہ برس گرم ترین موسم گرما ریکارڈ کیے جانے کے بعد لگی ہے، موسمیاتی تبدیلی وں کی وجہ سے دنیا بھر میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے۔

فائر اینڈ ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ منگل کی صبح تک جنگل کی آگ نے تقریباً 2 ہزار 600 ہیکٹر (6400 ایکڑ) کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، جو نیویارک کے سینٹرل پارک کے رقبے سے 7 گنا زیادہ ہے۔

یہ 1975 کے بعد سے جاپان کی سب سے بڑی جنگل کی آگ ہے، جب شمالی ہوکائیڈو جزیرے پر کوشیرو میں 2 ہزار 700 ہیکٹر زمین جل گئی تھی۔

ایجنسی کا کہنا ہے کہ اتوار تک کم از کم 80 عمارتوں کو نقصان پہنچنے کا اندازہ لگایا گیا ہے، تاہم اس کی تفصیلات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

شہر کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ فوج اور فائر ڈپارٹمنٹ کے ہیلی کاپٹر اوفوناٹو کی آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ اب بھی پھیل رہی ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ اس بات کا کوئی خدشہ نہیں ہے کہ آگ (زیادہ گنجان آباد) شہر کے علاقے تک پہنچ جائے گی، حکام اسے بجھانے کے لیے پوری کوشش کر رہے ہیں۔

ٹوکیو سمیت ملک کے دیگر حصوں سے تقریباً 2 ہزار فائر فائٹرز تعینات کیے گئے ہیں، جو ایواٹے کے علاقے میں فضا اور زمین سے کام کر رہے ہیں، یہ علاقہ 2011 میں مہلک سونامی سے بری طرح متاثر ہوا تھا۔

میونسپلٹی کے مطابق تقریباً 4 ہزار 600 لوگوں کو انخلا کی ایڈوائزری جاری کی گئی، جن میں سے 3 ہزار 939 افراد نے اپنا گھر بار چھوڑ کر پناہ لے لی ہے۔

جاپان میں 1970 کی دہائی کے عروج کے بعد سے جنگلات میں لگنے والی آگ کی تعداد میں کمی آئی ہے، لیکن ملک میں 2023 میں تقریباً آگ لگنے کے ایک ہزار 300 واقعات دیکھے گئے تھے، جو فروری سے اپریل تک کے عرصے میں پیش آئے تھے، اس عرصے مین ہوا خشک ہوتی ہے اور ہوائیں تیز ہوجاتی ہیں۔

فروری میں اوفوناٹو میں صرف 2.5 ملی میٹر (0.1 انچ) بارش ہوئی تھی، جس نے 1967 میں 4.4 ملی میٹر کی ریکارڈ کم ترین سطح کو پیچھے چھوڑ دیا تھا، اور 41 ملی میٹر کی عام اوسط سے بھی کم رہی۔

مقامی محکمہ موسمیات کے ایک اہلکار نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ جمعہ کے روز سے اوفوناٹو میں کوئی بارش نہیں ہوئی، یا بہت کم بارش ہوئی ہے، بدھ کے روز بارش یا برف باری ہوسکتی ہے، شدید موسم کی کچھ اقسام کا آب و ہوا کی تبدیلی کے ساتھ اچھی طرح سے قائم تعلق ہے، جیسے ہیٹ ویو یا بھاری بارش۔

خشک سالی، برفانی طوفان، ٹراپیکل طوفان اور جنگلات کی آگ جیسے دیگر واقعات موسمیاتی تبدیلی کے پیچیدہ عوامل کے امتزاج کا نتیجہ ہوسکتے ہیں۔

کچھ کمپنیاں جنگل کی آگ سے متاثر ہوئی ہیں، جیسے تائی ہیو سیمنٹ، جس نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس کے اوفوناٹو پلانٹ نے کئی دن تک کام معطل کر دیا ہے، کیوں کہ اس کے احاطے کا کچھ حصہ انخلا ایڈوائزری زون میں ہے۔

آفوناٹو میں قائم کنفیکشنری کمپنی سیتوسیکا نے متنبہ کیا ہے کہ ’اگر ہمارا ہیڈکوارٹر یا پلانٹس نو گو زون بن جاتے ہیں تو ہمیں پیداوار روکنے کی ضرورت ہوگی۔

حال ہی میں لاس اینجلس ڈوجرز میں شامل ہونے والے جاپانی بیس بال کھلاڑی روکی ساساکی نے 10 ملین ین (67 ہزار ڈالر) کا عطیہ اور بستر کے 500 سیٹ دینے کی پیش کش کی ہے۔

ساساکی 2011 کے سونامی میں اپنے والد اور دادا دادی کو کھونے کے بعد وہاں ہائی اسکول میں طالب علم رہ چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025