انسٹاگرام کی متبادل ایپ ’فلیشس‘ متعارف
ڈی سینٹرلائزڈ مائکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’بلیو اسکائی‘ کی ٹیکنالوجی پر مبنی انسٹاگرام کے ٹکر کی ایپلی کیشن ’فلیشس‘ کو متعارف کرادیا گیا۔
فلیشس نامی ایپلی کیشن تقریبا انسٹاگرام جیسی ہے، جہاں پر صارفین ویڈیوز کے علاوہ تصاویر بھی شیئر کر سکیں گے۔
فلیشس اور انسٹاگرام جیسی ایپلی کیشنز پر تحریری پوسٹ کو شیئر نہیں کیا جا سکتا، البتہ اسٹوریز میں تحریر کو شیئر کیا جا سکتا ہے۔
’فلیشس‘ کو سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن انسٹاگرام کا متبادل سمجھا جا رہا ہے، تاہم اسے پیش کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ ان کا پلیٹ فارم مختلف ہے۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ کے مطابق ’فلیشس‘ کو جرمنی کے ڈیویلپرز نے تیار کیا ہے جو کہ انسٹاگرام جیسی ہے۔
سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن فلیشس بھی صارفین کی فوری توجہ حاصل کرنے میں ناکم ہوگئی اور چند دنوں میں اسے صرف تیس ہزار بار ہی ڈاؤن لوڈ کیا جا سکا۔
’فلیشس‘ نامی ایپلی کیشن بالکل انسٹاگرام کی طرح ہے، جہاں پر صارفین بیک وقت چار تصاویر اور ایک منٹ طویل ویڈیو پوسٹ کرسکتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اگرچہ ’فلیشس‘ کا ’بلیو اسکائی‘ سے کوئی تعلق نہیں، تاہم اس باوجود فلیشس کے صارفین بلیو اسکائی تک رسائی حاصل کرسکیں گے، یعنی جس طرح انسٹاگرام کے صارفین کلک پر تھریڈز تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں، اسی طرح اس پلیٹ فارم پر بھی ہوگا۔
فلیشس کو ابھی محدود صارفین کے لیے پیش کیا گیا ہے، تاہم آنے والے وقتوں میں اسے عام صارفین کے لیے بھی پیش کیے جانے کا امکان ہے۔