• KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:59pm
  • LHR: Zuhr 12:13pm Asr 4:26pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 4:29pm
  • KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:59pm
  • LHR: Zuhr 12:13pm Asr 4:26pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 4:29pm

فرانس، جرمنی، اٹلی اور برطانیہ نے غزہ کی تعمیر نو کے عرب منصوبے کی حمایت کردی

شائع March 9, 2025
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

فرانس، جرمنی، اٹلی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے عرب ممالک کے حمایت یافتہ منصوبے کی حمایت کرتے ہیں جس پر 53 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور اس کے تحت فلسطینیوں کو بے گھر نہیں کیا جائے گا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق فرانس، جرمنی، اٹلی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کی جانب سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے۔

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ یہ منصوبہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک حقیقت پسندانہ راستہ دکھاتا ہے اور اگر اس پر عمل درآمد ہوجاتا ہے تو غزہ میں رہنے والے فلسطینیوں کے تباہ کن حالات میں بہت بہتری آئے گی۔

خیال رہے کہ 4 مارچ کو عرب سربراہی اجلاس میں غزہ کی تعمیر نو کے لیے مصری منصوبے کی منظوری دی گئی تھی۔

تاہم، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیل نے اس منصوبے کو مسترد کردیا تھا۔

غزہ کی تعمیر نوکیلئے عرب ممالک کے منصوبے کی حمایت کرتے ہیں،یورپی ممالک چاروں ممالک کا فلسطینی اتھارٹی کے مرکزی کردار اور اصلاحاتی ایجنڈے کے نفاذ سے اتفاق

مصر کی جانب سے غزہ کے لیے پیش کردہ منصوبے کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تنظیم ’حماس‘ اور اسرائیل میں جنگ کے خاتمے کے بعد آزاد، پیشہ ور فلسطینی ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ایک انتظامی کمیٹی تشکیل دی جائے جو غزہ کی حکمرانی کی ذمہ داریاں سنبھالے گی۔

مصری منصوبے کے مطابق یہ کمیٹی فلسطینی اتھارٹی کی نگرانی میں عارضی مدت کے لیے انسانی امداد کی نگرانی اور غزہ کی پٹی کے معاملات کے انتظام کی ذمہ دار ہوگی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس کو نہ تو غزہ پر حکومت کرنی چاہیے اور نہ ہی اسرائیل کے لیے خطرہ بننا چاہیے جب کہ فرانس، جرمنی، اٹلی اور برطانیہ فلسطینی اتھارٹی کے مرکزی کردار اور اس کے اصلاحاتی ایجنڈے کے نفاذ کی حمایت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ عرب ممالک نے غزہ کی پٹی پر کنٹرول حاصل کرنے اور فلسطینیوں کی جبری ہجرت سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا منصوبہ مسترد کر دیا تھا۔

اسرائیل نے حماس کی جانب سے جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع کو قبول کرنے سے انکار کے بعد امداد لے جانے والے ٹرکوں اور گاڑیوں کو غزہ جانے سے روک دیا تھا۔

حماس نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع کی اسرائیلی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل پہلے مرحلے میں توسیع کرواکر جنگ چھیڑنے کا امکان کھلا رکھنا چاہتا ہے، ہمارا ماننا ہے کہ جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے، تاکہ مستقل امن قائم ہوسکے۔

کارٹون

کارٹون : 10 مارچ 2025
کارٹون : 9 مارچ 2025