یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے، امریکا اور یوکرین کے مذاکرات کاروں کے درمیان جنگ بندی کے مقصد سے ہونے والی بات چیت سے چند روز قبل روس کے رات بھر جاری رہنے والے حملوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق یوکرین کے مشرقی ڈونیٹسک علاقے میں واقع ڈوبروپیلیا کے مرکز پر روس کے حملے میں 11 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوئے۔
دوسری جانب مشرقی خارکیف خطے کے فوجی سربراہ اولیگ سینیگوبوف نے بتایا کہ ہفتے کی علی الصبح بوگودخیف شہر میں ایک ڈرون حملے میں 3 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوئے تھے۔
روس نے بوگودخیف میں 2 میزائل اور 145 ڈرون داغے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روس پر نئی پابندیاں اور محصولات عائد کرنے کی دھمکی کے بعد رات گئے فضائی حملے کیے گئے، تاہم ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جنگ کے خاتمے کی کوششوں کے لیے کیف کے مقابلے میں ماسکو کے ساتھ مل کر کام کرنا ’آسان‘ ہو سکتا ہے۔
یوکرین کے صدر نے کہا کہ اس طرح کے روسی حملے ظاہر کرتے ہیں کہ روس کے اہداف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، لہٰذا یہ بہت ضروری ہے کہ زندگی کے تحفظ، اپنے فضائی دفاع کو مضبوط بنانے اور روس کے خلاف پابندیوں میں اضافے کے لیے سب کچھ جاری رکھا جائے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یوکرین کے وزیر خارجہ آندرے سیبیہا سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور انہیں بتایا کہ صدر ٹرمپ روس یوکرین جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔