صوابی: جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے بڑے بھائی فائرنگ سے جاں بحق
جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے سابق امیر اور سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے بڑے بھائی شکیل خان کو صوابی میں گھر کی دہلیز پر قتل کردیا گیا۔
ڈی پی او کے مطابق شکیل احمد گھر کے سامنے ہمسائے کی فائرنگ سےجاں بحق ہوئے، فائرنگ کاواقعہ تھانہ کالوخان کی حدود میں پیش آیا، شکیل احمد جھگڑے کے دوران بیچ بچاؤ کراتے ہوئے فائرنگ کی زد میں آئے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ ملزم نے پہلے اپنے والد کا قتل کیا، ملزم نشے کا عادی ہے اور دماغی توازن بھی مکمل درست نہیں ہے۔
شکیل احمد کی نماز جنازہ آج 3 بجے احد خان کلےصوابی میں ادا کی جائے گی، وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مشتاق احمد سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ان کے بھائی کی مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
علی امین گنڈاپور نے شکیل خان کے قتل کو افسوسناک قرار دیا اور ملزم کو قانون کے مطابق سخت سزا دینے کا حکم دیا۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اعلیٰ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی، یصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبہ میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہوچکی ہے، صوبائی حکومت نے صوبہ دہشت گردوں کے حوالہ کردیا، صوبائی حکومت عوام کےجان و مال کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے، مشکل کی اس گھڑی میں مشتاق احمد خان کے ساتھ ہیں۔
مشتاق احمد خان اپنی فیس بک پوسٹ میں افسوسناک واقعے کی اطلاع دیتے ہوئے لکھا کہ ’میرے مجھ سے بڑے بھائی شکیل احمد خان کو بے دردی سے بے گناہ گاؤں میں گھر کے سامنے قتل کردیا گیا ہے، یہ بھائی مجھے بہت عزیز تھے ،یہ میرے دست و بازو تھے،یہ بدترین درندگی ہے‘۔
دریں اثنا، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے مشتاق احمد خان کے بھائی کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ افسوس ناک واقعہ پر مشتاق احمد خان اور ان فیملی کے غم میں برابر شریک ہیں ، شکیل احمد کو انتہائی بے دردی سے گھر کے سامنے شہید کیا گیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچائے۔