بنوں حملے کا مقدمہ درج، 14 برقعہ پوش دہشتگردوں نے بھاری اسلحہ سے حملہ کیا
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں دہشت گردی کے واقعے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا جس میں کہا گیا کہ 14 برقعہ پوش دہشت گردوں نے بھاری اسلحہ سے حملہ کیا۔
ڈان نیوز کے مطابق بنوں میں دہشتگردی کے واقعےکا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا، مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمہ کے متن کے مطابق 14 برقعہ پوش دہشت گردوں نے بھاری اسلحہ کے ساتھ حملہ کیا، دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شہید ہوئے جب کہ بنوں کینٹ کے اندر خود کش دھماکے بھی کئے گئے۔
ایف آئی آر کے مطابق بنوں میں بیک وقت کئی دھماکے ہوئے، دھماکوں سے آس پاس کے گھر منہدم ہوئے جس سے کئی لوگ زخمی اور شہید ہوئے۔
مقدمہ میں مزید کہا گیا کہ شہدا اور زخمیوں کو پولیس، ریسکیو اور مقامی افراد نے ہسپتال پہنچایا جب کہ دہشت گردوں کےحملے میں 6 گاڑیاں مکمل جل گئیں اور متعدد گاڑیوں کو فائرنگ سے نقصان پہنچایا گیا۔
واضح رہے کہ 5 مارچ کو سیکیورٹی فورسز نے بنوں چھاؤنی پر فتنۃ الخوارج کا حملہ ناکام بناتے ہوئے تمام 16 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جھڑپ میں 5 جری جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا، مایوس دہشت گردوں نے بارود سے بھری دو گاڑیاں چھاؤنی کی دیوار سے ٹکرائیں، خودکش دھماکوں کے نتیجے میں چھاؤنی کی دیوار کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق واقعے میں 13 معصوم شہری شہید اور 32 زخمی ہوگئے جبکہ ایک مسجد اور عمارت شدید متاثر ہوئی۔
بعد ازاں، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے دہشتگرد حملے کے بعد بنوں کا دورہ کیا، جہاں پاک فوج کے سربراہ کو سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاک فوج ریاست کی سلامتی، استحکام یقینی بنانے کے لیے کردار ادا کرتی رہے گی اور ملکی استحکام کے لیے دہشت گردی کے خلاف دفاع کا فریضہ ادا کرتی رہے گی جب کہ کسی کو بھی ملکی امن اور استحکام میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
جنرل عاصم منیر نے مقامی برادری کے کلیدی کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قومی اتحاد ناگزیر ہے، انہوں نے یقین دلایا کہ مسلح افواج پاکستان کے عوام کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی۔