لاہور: پولیس کی جانب سے پراسیکیوٹرز کی جعلی مہریں استعمال کیے جانے کا انکشاف
پنجاب پولیس کی جانب سے پراسیکیوٹرز کی جعلی مہریں استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملہ اینٹی کرپشن کے سپرد کر دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق پنجاب پولیس کی جانب سے پراسیکیوٹرز کی جعلی مہریں استعمال کرنے کا انکشاف ذیشان اکرم ایڈووکیٹ قتل کیس کی تفتیش کے دوران ہوا۔
تفتیشی افسر نے واٹس ایپ ڈیٹا کے حصول کے لیے پراسیکیوٹر کی جانب سے مہر لگی درخواست پیش کی، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ جس عہدے کی مہر ثبت ہے ایسا کوئی عہدہ محکمہ پراسیکیوشن میں ہے ہی نہیں۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب فرہاد علی شاہ نے جعلی مہر ہونے پر کارروائی کی سفارش کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر لاہور کو انکوائری افسر مقرر کردیا ہے۔
پراسیکیوٹر جنرل نے ہدایت کی ہے کہ جعلی مہر بنانے اور استعمال کرنے والوں کا تعین کیا جائے، کسی کو بھی محکمہ پراسیکیوشن کی ساکھ خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔