• KHI: Maghrib 6:41pm Isha 7:56pm
  • LHR: Maghrib 6:10pm Isha 7:31pm
  • ISB: Maghrib 6:15pm Isha 7:38pm
  • KHI: Maghrib 6:41pm Isha 7:56pm
  • LHR: Maghrib 6:10pm Isha 7:31pm
  • ISB: Maghrib 6:15pm Isha 7:38pm

موڈیز نے پاکستان کے بینکاری آؤٹ لُک کو مستحکم سے مثبت کردیا

شائع March 13, 2025
موڈیز — فائل فوٹو: اے ایف پی
موڈیز — فائل فوٹو: اے ایف پی

عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے بہتر مالیاتی کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان کے بینکاری آؤٹ لُک کو مستحکم سے مثبت کردیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریٹنگ ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے پاکستان کے بینکاری نظام کے بارے میں اپنا آؤٹ لُک مستحکم سے مثبت کردیا ہے تاکہ بینکوں کی لچکدار مالی کارکردگی کی عکاسی کی جاسکے اور ساتھ ہی میکرو اکنامک حالات کو ایک سال قبل کی انتہائی کمزور سطح سے بہتر بنایا جاسکے۔

مالیاتی شعبے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بینکوں نے اقتصادی ترقی کے لیے اپنی رقم کے استعمال میں کمی کے باوجود گزشتہ چند سالوں میں خاطر خواہ منافع کمایا ہے، نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی مایوس کن رہی ہے تاہم مالی سال 2024 کے دوران 22 فیصد اور اس سے بھی زیادہ کی غیر معمولی شرح پر لیے گئے جارحانہ حکومتی قرضوں نے بینکوں کو نمایاں طور پر مالا مال کیا ہے۔

تمام سرفہرست ریٹنگ ایجنسیوں نے 2023 میں پاکستان کے معاشی نقطہ نظر کو گھٹا دیا تھا، جس کے باعث پاکستان ڈالر جمع کرنے کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں یورو بانڈز لانچ نہیں کرسکا تھا، ملک کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ اب بھی موجود ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چند ماہ قبل واشنگٹن میں بڑی ایجنسیوں سے ملاقات کی تھی اور انہیں پاکستان کی صورتحال سے آگاہ کیا تھا۔

موڈیز نے کہا کہ پاکستان کی طویل مدتی قرضوں کی پائیداری ایک اہم خطرہ بنی ہوئی ہے، زیادہ لیکویڈیٹی اور بیرونی کمزوری کے خطرات کے ساتھ اس کی مالی پوزیشن اب بھی انتہائی کمزور ہے۔

تاہم ریٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ مالی سال 2025 میں پاکستانی معیشت کا پھیلاؤ 3 فیصد رہے گا جبکہ مالی سال 2024 میں یہ شرح 2.5 فیصد اور مالی سال 2023 میں منفی 0.2 فیصد تھی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے حال ہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو 2.5 سے 3.5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔

موڈیز کا کہنا ہے کہ ہم نے 2025 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 3 فیصد اور 2026 میں 4 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جو 2024 میں 2.5 فیصد تھی۔

موڈیز کے بیان میں کہا گیا ہے کہ افراط زر میں بھی نمایاں کمی آرہی ہے جس کا تخمینہ 2024 میں اوسطا 23 فیصد سے 2025 میں 8 فیصد لگایا گیا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بینکنگ سیکٹر میں مثبت آؤٹ لُک حکومت پاکستان (سی اے اے 2 پازیٹو) کے مثبت آؤٹ لُک کا بھی عکاس ہے، پاکستانی بینکوں نے خودمختار طور پر اپنی بڑی ہولڈنگز کے ذریعے سرکاری سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے، جو مجموعی طور پر بینکنگ کے اثاثوں کا نصف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیویڈنڈ کی ادائیگی زیادہ ہونے کے باوجود بینک قرضوں کی کم شرح نمو اور ٹھوس نقد پیداوار کی مدد سے مناسب کیپٹل بفرز برقرار رکھیں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ستمبر 2024 تک بینکوں کے کُل اثاثوں میں سرکاری سکیورٹیز کا حصہ 55 فیصد تھا، یہ اہم عنصر بینکوں کے کریڈٹ کی طاقت کو خودمختاری سے جوڑتا ہے جو بہت کمزور سطح سے بہتر ہو رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ستمبر 2024 تک قرضوں کی تعداد کم ہو کر 8.4 فیصد رہ گئی ہے جو گزشتہ سال 7.6 فیصد تھی تاہم مجموعی قرضے بینکوں کے کُل اثاثوں کا صرف 23 فیصد ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 14 مارچ 2025
کارٹون : 13 مارچ 2025