آذربائیجان اور آرمینیا 40 سال سے جاری تنازع ختم کرنے پر متفق
آذربائیجان اور آرمینیا نے کہا ہے کہ انہوں نے دہائیوں سے جاری تنازع کو حل کرنے کے لیے بات چیت مکمل کرلی ہے اور دونوں فریق ممکنہ معاہدے کے متن پر متفق ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق تعلقات کو معمول پر لانے کا معاہدہ ایسے خطے میں ایک اہم پیش رفت ہوگا جہاں روس، یورپی یونین، امریکا اور ترکیہ سبھی اثر و رسوخ کے لیے لڑ رہے ہیں۔
باکو اور یریوان نے آذربائیجان کے آرمینیائی آبادی والے علاقے کاراباخ کے کنٹرول کے لیے سوویت یونین کے اختتام پر اور پھر 2020 میں دو جنگیں لڑیں، بعد ازاں آذربائیجان نے ستمبر 2023 میں 24 گھنٹے کی کارروائی میں پورے علاقے پر قبضہ کر لیا تھا اور ایک لاکھ سے زیادہ لوگ، تقریباً تمام نسلی آرمینیائی باکو کے قبضے کے بعد کاراباخ سے فرار ہو گئے تھے۔
دونوں ممالک نے بارہا کہا ہے کہ ان کی دیرینہ دشمنی کو ختم کرنے کے لیے ایک جامع امن معاہدہ ممکن ہے، لیکن گزشتہ مذاکرات معاہدے کے مسودے پر اتفاق رائے تک پہنچنے میں ناکام رہے تھے۔
آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف نے صحافیوں کو بتایا کہ ’آرمینیا کے ساتھ امن معاہدے کے متن پر مذاکراتی عمل مکمل ہو گیا ہے، آرمینیا نے امن معاہدے کے پہلے حل نہ ہونے والی دو شقوں پر آذربائیجان کی تجاویز کو قبول کر لیا ہے۔‘
آرمینیا کی وزارت خارجہ نے بعد میں ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’معاہدے کے مسودے پر مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں اور امن معاہدہ دستخط کے لیے تیار ہے۔‘