حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو ریلیف بجلی کی قیمت میں دیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی 60 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کر دی گئی۔
سرکاری پی ٹی وی نیوز کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کرکے عوام کے لیے بڑے ریلیف کی تیاری کی گئی ہے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھتے ہوئے پورا مالی فائدہ بجلی کی قیمتوں میں عوام کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجلی نرخوں میں کمی کے لیے جامع اور مؤثر حکمت عملی کے تحت پیکیج تیار کیا جارہا ہے، بجلی کےنرخوں میں کمی کے لیے پیکیج کا اعلان آئندہ چند ہفتوں میں کیا جائے گا۔
مزید کہا کہ حکومت سنبھالتے ہی عوام کو ریلیف دینے کا عہد کیا تھا، ریلیف سے بجلی قیمتوں میں کمی کے ساتھ ساتھ مہنگائی میں بھی مزید کمی ہوگی۔
یاد رہے کہ 28 فروری کو ہائی اسپیڈ ڈیزل 5 روپے 31 پیسے فی لیٹر سستا کیا گیا تھا، جبکہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 50 پیسے کمی کی گئی تھی، جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 255 روپے 63 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ 13 مارچ کو ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ اور درآمدی پریمیم کی وجہ سے 31 مارچ کو ختم ہونے والے اگلے 15 دن کے لیے تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14 روپے فی لیٹر تک کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ صارفین کے لیے یہ ریلیف ٹیکس کی شرحوں میں تبدیلی سے مشروط ہے، ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی میں اضافے یا کاربن ٹیکس عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کم شرح سود پر اضافی ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ حاصل کی جاسکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ حکومت پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر تقریباً 76 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کرتی ہے، اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے لیکن حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) وصول کرتی ہے، جس کا عام طور پر اثر عوام پر پڑتا ہے۔
قانون کے تحت حکومت کو پی ڈی ایل کو زیادہ سے زیادہ 70 روپے فی لیٹر تک بڑھانے کا اختیار حاصل ہے۔