روس نے یوکرینی انرجی انفرااسٹرکچر پر30 روز کیلئے حملے نہ کرنے پر اتفاق کر لیا، امریکا
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز سے اتفاق کیا ہے، جس کے تحت روس اور یوکرین 30 دنوں کے لیے ایک دوسرے کے انرجی انفرا اسٹرکچر پر حملے بند کردیں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک بحیرہ اسود میں سمندری جنگ بندی پر مشرق وسطیٰ میں ’فوری طور پر‘ مذاکرات شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ امن کی تحریک انرجی انفرااسٹرکچر کی جنگ بندی کے ساتھ ساتھ بحیرہ اسود میں بحری جنگ بندی کے نفاذ، مکمل جنگ بندی اور مستقل امن کے لیے تکنیکی مذاکرات سے شروع ہوگی۔
ڈونلڈٹرمپ روسی صدر پیوٹن پر دباؤ ڈالتے رہے ہیں کہ وہ امریکی حمایت یافتہ 30 دن کی جنگ بندی پر راضی ہو جائے، یوکرین پہلے ہی دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کے سب سے بڑے تنازع کو ختم کرنے کے لیے ایک مستقل امن معاہدے کی طرف پیش قدمی کے لیے اسے قبول کر چکا ہے۔
اس جنگ میں ہزاروں افراد ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں، لاکھوں بے گھر ہوئے اور قصبے کےقصبے ملبے کے ڈھیر بن گئے ہیں۔
پیوٹن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ انہں نے جنگ بندی کے لیے واشنگٹن کی تجویز کی اصولی حمایت کی ہے، لیکن یہ کہ ان کی افواج اس وقت تک لڑیں گی جب تک کہ کئی اہم معاملات پر کام نہیں ہو جاتا۔