حکومت، غیر ملکی عطیہ دہندگان کا پولیو کے خاتمے کے عزم کا اعادہ
عالمی عطیہ دہندگان اور شراکت داروں نے پاکستان سے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت، بین الاقوامی عطیہ دہندگان اور ترقیاتی شراکت داروں کا بچوں کے لیے پولیو سے پاک مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرنے کے لیے اسلام آباد میں اجلاس ہوا۔
پاکستان پولیو ایریڈیکیشن انیشی ایٹو کے زیر اہتمام جائزہ اجلاس نے اسٹیک ہولڈرز کو اس وائرس کے خاتمے کے لیے پیش رفت، جاری چیلنجز اور اسٹریٹجک مداخلتوں سے آگاہ کیا۔
وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق نے عطیہ دہندگان کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’آپ کی ثابت قدمی اور مسلسل مشغولیت نے پولیو کے خاتمے کی طرف پاکستان کی پیش رفت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ سال وائرس کی منتقلی کو روکنے کا ایک اہم موقع پیش کرتا ہے اور آپ کے تعاون سے، ہم قوت مدافعت کے خلا کو ختم کرنے اور ہر بچے کی حفاظت کے لیے ایک مضبوط اور ہدفی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔‘
عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ حکومت غلط معلومات کا مقابلہ کرنے اور عوامی اعتماد کو مضبوط کرنے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا پر اقدامات کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کی شمولیت کے ذریعے ویکسین کی قبولیت کو بڑھانے کے لیے مقامی انفلوئنسرز کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر ڈیپینگ لو نے کہا کہ تین دہائیوں سے زائد عرصے سے، عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ پولیو کے کیسز کی تعداد میں 99 فیصد سے زیادہ کمی لائی جاسکے۔
پاکستان میں پولیو کی یونیسف کی سربراہ میلیسا کورکم نے بچوں کی صحت کے وسیع تر اقدامات کے ساتھ وائرس کے خاتمے کو مربوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ ’پولیو کا خاتمہ صرف ویکسین فراہم کرنے کی حد تک نہیں ہے، بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہر بچے کو صحت کی دیکھ بھال تک رسائی حاصل ہو جس کی انہیں آگے بڑھنے کے لیے ضرورت ہے۔‘
وزیر کا اجلاس
علاوہ ازیں وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے گیٹس فاؤنڈیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر برائے پولیو مائیکل گالوے سے ملاقات کی جس میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے پولیو کے خاتمے کی حکمت عملیوں اور مستقبل کے ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر صحت نے پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں تعاون پر بل گیٹس اور ان کی ٹیم کی تعریف کی۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ’پولیو کا خاتمہ قومی ترجیح ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف باقاعدگی سے جائزہ اجلاسوں کے ذریعے ذاتی طور پر پیش رفت کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم سے میری پہلی ملاقات بھی پولیو پر مرکوز تھی، جو اس بیماری کے خاتمے کے لیے ہمارے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتی ہے۔‘