• KHI: Fajr 5:15am Sunrise 6:31am
  • LHR: Fajr 4:39am Sunrise 6:00am
  • ISB: Fajr 4:41am Sunrise 6:05am
  • KHI: Fajr 5:15am Sunrise 6:31am
  • LHR: Fajr 4:39am Sunrise 6:00am
  • ISB: Fajr 4:41am Sunrise 6:05am

ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ تعلیم کو ’ختم‘ کرنے کے آرڈر پر دستخط

شائع March 21, 2025
1979 میں قائم کیے گئے محکمہ تعلیم کو کانگریس کی منظوری کے بغیر بند نہیں کیا جا سکتا — فوٹو: اے ایف پی
1979 میں قائم کیے گئے محکمہ تعلیم کو کانگریس کی منظوری کے بغیر بند نہیں کیا جا سکتا — فوٹو: اے ایف پی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی محکمہ تعلیم کو ختم کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے۔

یہ امریکا میں دہائیوں پرانا مطالبہ ہے جس کے تحت تعلیمی اداروں کو وفاقی حکومت سے آزاد ریاستوں کے تحت چلایا جانا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’یہ حکم ایک بار میں ہمیشہ کے لیے وفاقی محکمہ تعلیم کو ختم کر دے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم اسے بند کرنے جا رہے ہیں اور اسے جلد از جلد بند کر دیں گے، کیونکہ اس سے ہمارا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم تعلیم کو ان ریاستوں میں واپس کرنے جا رہے ہیں، جہاں سے اس کا تعلق ہے۔‘

1979 میں قائم کیے گئے محکمہ تعلیم کو کانگریس کی منظوری کے بغیر بند نہیں کیا جا سکتا، تاہم اس حکم نامے کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ اختیار حاصل ہوگیا ہے کہ وہ اسے فنڈز اور عملے سے محروم کر دیں گے۔

یہ اقدام ڈونلڈ ٹرمپ کے مہم کے وعدوں اور حکومت کے اب تک کے سب سے سخت اقدامات میں سے ایک ہے، جسے وہ اپنے مشیر ایلون مسک کی مدد سے انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے رقم کی بچت اور امریکا میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے اس اقدام کو ضروری قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ یورپ اور چین کے مقابلے میں پیچھے ہیں۔

اس حکم نامے میں سیکریٹری تعلیم لنڈا میک موہن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ محکمہ تعلیم کو بند کرنے اور ریاستوں کو تعلیمی اتھارٹی واپس کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں۔

جمہوریت پسندوں اور ماہرین تعلیم نے صدر ٹرمپ کے اس اقدام پر اظہار مذمت کیا ہے۔

سینیٹ میں ڈیموکریٹ کے سینئر رہنما چک شومر نے اسے ’طاقت کا ظالمانہ استعمال‘ اور ’ڈونلڈ ٹرمپ کے اب تک کے ’سب سے زیادہ تباہ کن اقدامات میں سے ایک‘ قرار دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 مارچ 2025
کارٹون : 24 مارچ 2025