کراچی: شاہراہ فیصل پر واقع پلازہ میں آگ بھڑک اٹھی
کراچی کے علاقے شاہراہ فیصل پر واقع پلازہ میں آگ بھڑک اٹھی، فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان نے ایک بیان میں بتایا کہ شاہراہ فیصل پر واقع کاوش پلازہ میں آگ بھڑک اٹھی، جس کے بعد ریسکیو 1122 کا ریسکیوآپریشن جاری ہے۔
کاوش پلازہ کے مکین چھت پر چڑھ گئے، جنہیں جلد ریسکیو کر لیا جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر آگ دوسری منزل پر رکھے ہوئے جنریٹر میں لگی جس کے بعد دھواں پھیلنے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
ترجمان کے بیان کے مطابق سینٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول ریسکیو 1122 کو آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی فائر اینڈ ریسکیو ٹیم ایک ایمبولینس اور تین فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کے ساتھ جائے حادثہ پر پہنچ گئی تھی، ترجمان کے مطابق ریسکیو 1122 آگ پر جلد از جلد قابو پانے کی کوشش کررہی ہے۔
سندھ کے صوبائی وزیر برائے آبادکاری مخدوم محبوب الزماں کے ترجمان کے مطابق صوبائی وزیر نے ریسکیو آپریشن کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کراچی جیسے میٹروپولیٹن شہر میں عمارتوں میں آگ سے بچاؤ کے مناسب اقدامات نہ کیے جانے کے باعث آتشزدگی کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
گزشتہ ماہ کلفٹن کے علاقے میں واقع ایک تجارتی عمارت میں صبح کے وقت آگ بھڑک اٹھنے کے نتیجے میں 30 دکانوں کو شدید نقصان پہنچا تھا، اس حادثے میں 4 افراد بشمول ایک فائر فائٹر دھویں سے متاثر ہوئے تھے جبکہ 12 فائرٹینڈرز چار گھنٹے کے بعد آگ پر قابو پاسکے تھے۔
گزشتہ برس فروری میں کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن ( کے ایم سی ) نے سندھ ہائی کورٹ میں رپورٹ جمع کرائی تھی کہ اس نے 265 تجارتی عمارتوں کا فائر سیفٹی آڈٹ کیا تھا جن میں سے کسی ایک عمارت میں بھی فائر بریگیڈ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ فائر سیفٹی سرٹیفکیٹ یا این او سی موجود نہیں تھا۔
کے ایم سی کی رپورٹ کے مطابق 265 عمارتوں میں سے تقریباً 155 میں فائر الارم اور اسموک ڈٹیکٹر نصب نہیں تھے جب کہ 9 عمارتوں کی فائر الارم اور اسموک ڈٹیکٹر کی تنصیب کے حوالے سے کوئی معلومات دستیاب نہیں تھیں۔
اسی طرح 155 سے زائد عمارتوں میں وائرنگ اور برقی سسٹم کی صورتحال غیرتسلی بخش قرار دی گئی تھی، فائرفائٹنگ کے آلات تک رسائی کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ 200 کے لگ بھگ عمارتوں میں سرے سے کوئی فائرفائٹنگ آلات موجود نہیں تھے یا پھر ان آلات کی حالت غیرتسلی بخش تھی۔
سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکام کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی کہ متعلقہ ٹیمیں شہر کے تمام شاپنگ مالز میں جاکر حفاظتی معیارات کو یقینی بنائیں۔
عدالتی بینچ نے شہر میں حالیہ دنوں میں شاپنگ مالز اور عمارتوں میں رونما ہونے والے آتشزدگی کے واقعات پر اظہار ناراضی کیا تھا۔
عدالت نے یہ ہدایات 2023 میں راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال میں آتش زدگی کے مقدمے میں جاری کی تھیں، آر جے شاپنگ مال میں آتش زدگی کا یہ واقعہ ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ کے باعث رونما ہوا تھا جس میں کم از کم 11 افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوئے تھے۔