لکی مروت تھانے پر حملہ پسپا، پولیس کی جوابی کارروائی پر دہشت گرد فرار
خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کر دیا گیا اور حملہ آور جائے وقوع سے فرار ہو گئے۔
نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد پاکستان نے گزشتہ سال خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا ہے۔
لکی مروت پولیس کے بیان کے مطابق رات کے وقت تھانہ درہ پیزو پر دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنا دیا گیا، پولیس کی جانب سے فوری جوابی کارروائی کی وجہ سے فتنہ الخوارج اندھیرے میں فرار ہو گئے۔
فتنہ الخوارج ایک اصطلاح ہے جسے ریاست کالعدم ٹی ٹی پی کے لیے استعمال کرتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ حملہ 12:45 بجے ہوا جس کا پولیس نے جرات اور بہادری کے ساتھ جواب دیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور پولیس اہلکار ہائی الرٹ تھے، ان کی بروقت کارروائی کی وجہ سے فتنہ الخوارج کوئی نقصان کیے بغیر بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔
لکی مروت کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) محمد جواد اسحٰق نے حملے کو ناکام بنانے اور بہترین ردعمل پر پولیس اہلکاروں کو سراہا۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ اس ماہ پشاور، کرک، بنوں، ڈیرہ اسمٰعیل خان، لکی مروت اور باجوڑ کے اضلاع میں حملوں کے ایک سلسلے کے بعد پیش آیا ہے۔