باجوڑ میں پولیس وین کے قریب دھماکا، ایس ایچ او محفوظ
خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں پولیس وین کے قریب سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم دھماکا ہوا، تاہم اس میں سوار اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) اور ان کے ساتھی محفوظ رہے۔
باجوڑ کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) وقاص رفیق نے ڈان کو بتایا کہ دھماکے میں خار تھانے کے ایس ایچ او رشید احمد کی گاڑی کو تنگ کھٹہ پل کے قریب نشانہ بنایا گیا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
وقاص رفیق کا کہنا تھا کہ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی جبکہ سیکیورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے، بم سڑک کے کنارے نصب کیا گیا تھا، دھماکے سے ایس ایچ او کی گاڑی کو بھاری نقصان پہنچا۔
ڈی پی او نے مزید کہا کہ باجوڑ کے داخلی اور خارجی راستوں پر چیکنگ سخت کر دی گئی اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
لکی مروت میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام
ادھر، لکی مروت پولیس کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ نے تخریب کاری کا بڑا منصوبے ناکام بنادیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر جاری بیان کے مطابق لکی منجیوالہ لنک روڈ پر حاجی گل وانڈہ خان کے مین روڈ سڑک میں شرپسندوں کی جانب سے انتہائی مہارات سے نیچے نصب کیے گیے 43کلو وزنی آئی ڈی بم کو ناکارہ بنادیا۔
مزید بتایا کہ آئی ڈی بم کی موجودگی کی اطلاع پر ڈسٹرکٹ پولیس افسر محمد جواد اسحٰق کی ہدایت پر مقامی تھانہ لکی سٹی پولیس موقع پر پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر بی ڈی ایس اہلکاران نے انتہائی حکمت عملی سے بارودی مواد آئی ڈی بم کو کامیابی کے ساتھ برآمد کر لیا۔
مزید کہنا تھا کہ بعد ازاں، بم کو محفوظ طریقے سے ناکارہ کرکے علاقے کو بڑے حادثات سے بچا لیا۔
پولیس کے مطابق شرپسندوں کا مقصد سیکیورٹی فورسز کو ٹارگٹ کرنا تھا، بم ڈسپوزل سکواڈ نے 43 کلو بم ناکارہ بناکر شرپسندوں کی بزدلانہ حرکت اور منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔
واضح رہے کہ نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد سے پاکستان اور خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔