خیبر پختونخوا کے 4 اضلاع میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 11 خارجی دہشتگرد ہلاک
خیبر پختونخوا کے 4 مختلف اضلاع میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائیاں کرتے ہوئے 11 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 26 اور 27 مارچ کی درمیان شب سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں 4 الگ کارروائیاں کیں، جس کے نتیجے میں 11 دہشتگرد مارے گئے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کی گئی، آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 5 دہشتگرد مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اسی علاقے میں کیے گئے دوسرے آپریشن میں مزید تین خوارج مارے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ایک اور آپریشن شمالی وزیرستان کے ضلع میران شاہ میں کیا گیا، جہاں سیکیورٹی فورسز نے مؤثر کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے درابن میں چوتھا آپریشن کیا گیا، جہاں فورسز نے ایک خارجی کو ہلاک کر دیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشتگردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا، جو دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں فعال تھے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے خارجی کو ختم کرنے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، مزید کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ 23 مارچ کو سیکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر خارجیوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی تھی، سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں 16 خارجی دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔
اس سے قبل 21 مارچ کو سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کی، جس کے نتیجے میں 10خارجی دہشتگرد ہلاک جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں کیپٹن حسنین اختر شہید ہوگئے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق 20 مارچ کو سیکیورٹی فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں آپریشن کیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے پر مؤثر کارروائی کی، جس کے نتیجے میں تمام 10 دہشتگرد مارے گئے تھے۔