دنیا میں مسلمانوں پر آگ برسائی جاری ہے اور دہشتگرد بھی کہا جاتا ہے، فضل الرحمٰن
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ دنیا میں مسلمانوں پر آگ برسائی جاری ہے اور دہشت گرد بھی کہا جاتا ہے، حالانکہ مسلمان فساد کی جڑ نہیں بلکہ دنیا میں آگ لگانے والے فسادی ہیں۔
تونسہ شریف میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہماری پسماندگی کا غلط استعمال ہورہا ہے، ہماری غربت کو کمزوری سمجھا جارہا ہے، ہمارے رواج، روایات اور مسائل ایک ہیں، ظلم اور جبر کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے، خطے میں جے یو آئی کی آواز موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں آج بھی امریکا اور مغرب کی غلامی کرنے کا کہا جاتا ہے لیکن ہر چڑھتے سورج کے سامنے سر نہیں جھکانا، پختہ نظریہ ہونا چاہیے، ہم آج بھی تہذیب اور روایات مغرب، یورپ اور امریکا کی مانگتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے ہمیں ان کی پیروی کرنے کا تابع نہیں بنایا اس سے بغاوت کا درس دیا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ دنیا کے مختلف اسلامی ممالک آگ میں جل رہے ہیں، غزہ، افغانستان، شام اور لبنان آگ میں جل رہے ہیں، افریقہ کے اسلامی ممالک کے اندر آگ بھڑک اٹھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں مسلمانوں پر آگ برسائی جاری ہے اور دہشت گرد بھی کہا جاتا ہے، حالانکہ مسلمان فساد کی جڑ نہیں بلکہ دنیا میں آگ لگانے والے فسادی ہیں۔
سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ غزہ میں بچے، جوان، خواتین اور بزرگ موت کا انتظار کرتے ہیں، فلسطین میں 60 ہزار سے زائد مسلمانوں کو یہودیوں نے شہید کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے اپنی چال بازیوں سے دنیا کی توجہ غزہ کے مسئلے سے ہٹا دی ہے، غزہ کے قتل عام میں اسرائیل کے ساتھ ساتھ امریکا اور دیگر مغربی ممالک کے برابر کے شریک ہیں۔