• KHI: Fajr 4:47am Sunrise 6:06am
  • LHR: Fajr 4:04am Sunrise 5:30am
  • ISB: Fajr 4:04am Sunrise 5:33am
  • KHI: Fajr 4:47am Sunrise 6:06am
  • LHR: Fajr 4:04am Sunrise 5:30am
  • ISB: Fajr 4:04am Sunrise 5:33am

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کیلئے 3 سابق ججوں میں سے ایک جج ووٹ دیں گے

شائع April 6, 2025
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس محسن اختر اور جسٹس میاں گل حسن نامزد ہیں
— فائل فوٹو: ڈان
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس محسن اختر اور جسٹس میاں گل حسن نامزد ہیں — فائل فوٹو: ڈان

اسلام آباد ہائیکورٹ (آئی ایچ سی) کے 3 سابق ججوں میں سے ایک سابق جج اسلام آباد ہائیکورٹ کے نئے چیف جسٹس کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) 11 اپریل کو ہونے والے اپنے اجلاس میں سابق ججوں کے ناموں کو حتمی شکل دے گا، جو اپنے متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالنے کے لیے جے سی پی کے رکن بنیں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ، سندھ ہائیکورٹ، پشاور ہائیکورٹ اور بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کی تقرری کے لیے نامزدگیوں پر جے سی پی کے اجلاس میں غور کیا جائے گا۔

صوبائی ہائیکورٹس کے لیے کئی آپشنز ہیں، لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے یہ اختیارات صرف 3 سابق ججز تک محدود ہیں، جن میں سابق چیف جسٹس محمد انور خان کاسی، ریٹائرڈ جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور ریٹائرڈ جسٹس نور الحق قریشی شامل ہیں۔

جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں خدمات انجام دینے والے دیگر افراد میں موجودہ چیف جسٹس یا فیڈرل شریعت کورٹ اقبال حمید الرحمٰن، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق شامل ہیں، جو سپریم کورٹ میں خدمات انجام دے رہے ہیں، جب کہ ریٹائرڈ جسٹس ریاض احمد خان اگست 2021 میں انتقال کر گئے تھے۔

جسٹس نورالحق قریشی نے ریٹائرمنٹ کے بعد باضابطہ طور پر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی تھی، سپریم جوڈیشل کونسل میں متعدد ریفرنسز کا سامنا کرنے والے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ گھر پر وقت گزار رہے ہیں، جب کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو سپریم کورٹ نے ریفرنس میں بحال کیا تھا، انہیں عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مداخلت پر تنقید کرنے پر ہٹایا گیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ سال مداخلت کے خلاف آواز اٹھانے والے ججوں نے 2018 میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عملی طور پر اس وقت چھوڑ دیا تھا، جب انہوں نے عدلیہ کے معاملات میں ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی مداخلت کی نشاندہی کی تھی۔

اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ اہم امیدوار جسٹس انور خان کاسی اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی ہیں، کیوں کہ حکومت شاید جسٹس نورالحق قریشی کو ووٹ نہ دے، جن کے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی کا ووٹ حاصل کرنے کی توقع ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں بننے والے جے سی پی میں سپریم کورٹ کے 3 سینئر ترین ججز، وفاقی وزیر قانون و انصاف، اٹارنی جنرل، پاکستان بار کونسل کے ایک نمائندے، دو سینیٹرز (اپوزیشن اور حکومتی بینچوں سے ایک ایک)، دو ایم این ایز (اپوزیشن اور حکومتی بینچوں سے ایک ایک) اور ایک خاتون یا غیر مسلم رکن شامل ہیں، جنہیں اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے 2 سال کی مدت کے لیے نامزد کیا جائے گا۔

آرٹیکل 175 اے کی شق 5 کے مطابق ہائیکورٹ کے جج کی تقرری کے لیے جے سی پی کی تشکیل میں ہائیکورٹ کے چیف جسٹس، آئینی بینچ کا سربراہ، صوبائی وزیر قانون اور ہائیکورٹ میں کم از کم 15 سال پریکٹس کرنے والا وکیل شامل ہوتا ہے، جسے متعلقہ بار کونسل 2 سال کی مدت کے لیے نامزد کرتی ہے۔

اگر کسی ہائیکورٹ کے آئینی بنچوں کا سربراہ اس ہائیکورٹ کا چیف جسٹس ہے، تو سنیارٹی میں اگلا جج جے سی پی کا رکن بن جائے گا۔

اگر کسی وجہ سے ہائیکورٹ کا چیف جسٹس دستیاب نہ ہو تو اس کی جگہ اس عدالت کا کوئی سابق چیف جسٹس یا سابق جج تعینات کیا جائے گا، جسے جے سی پی نامزد کرے گا۔

تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ کی تقرریوں کے لیے جے سی پی کی ساخت قدرے مختلف ہے، کیوں کہ اس میں صوبائی وزیر کے بجائے وزیر اعظم کی جانب سے نامزد وفاقی وزیر شامل ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کی صورت میں جے سی پی چیف جسٹس کے انتخاب کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک سابق جج کو ممبر مقرر کرے گا۔

واضح رہے کہ 13 فروری کو وزارت قانون نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر، اسلام آباد ہائیکورٹ کے لیے جسٹس اعجاز سواتی، سندھ ہائیکورٹ کے لیے جسٹس جنید غفار اور جسٹس ایس ایم عتیق شاہ کو قائم مقام چیف جسٹس بنانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریگولر چیف جسٹس کے لیے جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو نامزد کیا گیا ہے۔

بلوچستان ہائیکورٹ کے لیے جسٹس سواتی، جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس روزی خان بریچ کو نامزد کیا گیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جسٹس غفار، جسٹس ظفر احمد راجپوت اور جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کو نامزد کیا گیا ہے۔

اسی طرح پشاور ہائیکورٹ کے لیے نامزدگیوں میں جسٹس شاہ، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ارشد علی شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 18 اپریل 2025
کارٹون : 17 اپریل 2025