پنجاب سے 1336 غیرملکی ڈی پورٹ، 2772 افغان باشندے ہولڈنگ سینٹرز منتقل
غیرقانونی غیر ملکیوں کے خلاف مہم کے دوران پنجاب سے ایک ہزار تین سو چھتیس افراد کو متعلقہ اداروں کی مدد سے ڈی پورٹ کردیا گیا ۔
ڈان نیوز کے مطابق ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے 24گھنٹےمیں 2772 سے زائد غیرقانونی غیرملکیوں کوہولڈنگ سینٹرزپہنچایا گیا جبکہ 2810 غیر قانونی غیر ملکی افراد پہلے سے ہولڈنگ پوائنٹس پر موجود ہیں، غیر قانونی تارکین کے انخلا کے لیے صوبے بھر میں 46 ہولڈنگ سنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔
دریں اثنا، راولپنڈی میں رہائش پذیر افغان باشندوں کے خلاف پولیس نے کارروائیاں کرتے ہوئے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 180 سے زائد افغان باشندوں کو تحویل میں لے لیا، تحویل میں لیے گئے افغان باشندوں کی مجموعی تعداد 370 ہوگئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق افغان باشندوں کیخلاف کارروائیاں چکری، چونترہ، گوجر خان، مندرہ، روات، کلر سیداں، صدر بیرونی اور رتہ امرال کے علاقوں میں کی گئیں۔
تحویل میں لیے گئے افغان باشندوں کو سخت سیکیورٹی میں کیمپ منتقل کیا گیا، جس کے بعد کاغذگی کارروائی مکمل کرلی گئی، افغان باشندوں کو آئندہ دو روز میں واپس بھجوائے جانے کا امکان ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران کارڈ ہولڈر خاندانوں کو بھی تحویل میں لےکر کیمپ منتقل کیا جائے گا، افغان باشندوں کے خلاف آپریشن روزانہ کی بنیاد پر جاری رکھا جائے گا۔
دریں اثنا، آئی جی پنجاب عثمان انور کی زیرصدارت اجلاس میں انخلا کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، آئی جی پنجاب نے غیر قانونی مقیم غیر ملکی شہریوں کے پنجاب سے انخلا کے دوران سکیورٹی ہائی الرٹ رکھنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ حکومتی احکامات کے تحت تمام غیرقانونی مقیم غیر ملکی تارکین وطن کو جلد از جلد واپس بھجوایا جائے۔
واضح رہے کہ اس سال کے اوائل میں حکومت نے افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی) رکھنے والوں کو مارچ کے آخر تک پاکستان چھوڑنے یا ملک بدری کا سامنا کرنے کا حکم دیا تھا۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی جانب سے اس فیصلے پر نظر ثانی کی درخواستوں کے باوجود حکومت نے ان کی وطن واپسی کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیاتھا۔