• KHI: Maghrib 6:56pm Isha 8:15pm
  • LHR: Maghrib 6:33pm Isha 7:59pm
  • ISB: Maghrib 6:41pm Isha 8:09pm
  • KHI: Maghrib 6:56pm Isha 8:15pm
  • LHR: Maghrib 6:33pm Isha 7:59pm
  • ISB: Maghrib 6:41pm Isha 8:09pm

خیبرپختونخوا حکومت نے رمضان پیکیج کے نام پر اپنے ہی لوگوں کو 10 ارب بانٹ دیے، عظمیٰ بخاری

شائع April 6, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بیرسٹر سیف کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے رمضان پیکیج کے نام پر اپنے ہی لوگوں کو 10 ارب بانٹ دیے۔

ڈان نیوز کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات نے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پنجاب میں رمضان پیکیج اور سہولت بازاروں سے عوام کو ایک ارب 31 کروڑ کی بچت ہوئی اور رمضان سہولت بازاروں سے 3 ارب 11 کروڑ روپے کی تاریخ ساز خریداری ہوئی۔

عظمی بخاری نے بیرسٹر سیف سے سوال کیا کہ انہوں نے کون سی رمضان سہولت بازاروں کی رپورٹ پڑھ لی ہے، یا تو بیرسٹر سیف کم علم ہیں یا ان کی ٹیم نالائق ہے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی زیرنگرانی قائم خصوصی سہولت بازاروں کے اسٹال سے عوام کو اوپن مارکیٹ سے 31 فیصد زیادہ ریلیف ملا، اس طرح کے جھوٹے پروپیگنڈے سے آپ کی کرپشن اور چوریاں چھپ نہیں سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور واحد وزیراعلیٰ ہیں جن کو اپنی ہی کابینہ اور پارٹی کے لوگ کرپٹ اور چور کہہ رہے ہیں۔

’تاہم، مریم نواز کے منصوبوں پر ایک سال بعد بھی کوئی ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکا، پنجاب میں ہر منصوبہ شفافیت اور میرٹ کی اپنی مثال ہے‘۔

وزیراطلاعات پنجاب نے دعویٰ کیا ہے خیبرپختونخوا حکومت نے اپنی ہی پارٹی کے لوگوں کو دس ارب روپے رمضان پیکج کے نام پر بانٹ دیے ۔

اس سے قبل، مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ رمضان کارکردگی رپورٹ پنجاب حکومت کے خلاف چارج شیٹ ہے، پنجاب حکومت نے تسلیم کیا مہنگائی کو قابو میں نہیں رکھا جاسکا۔

ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں اعتراف کیا گیا مارکیٹ میں چکن 944 روپے فی کلو فروخت ہوئی جب کہ ڈپٹی کمشنر کا مقرر کردہ نرخ 585 روپے تھا، اسی طرح کیلے کی قیمت ڈپٹی کمشنر نے 227 روپے درجن مقرر کی تھی لیکن مارکیٹ میں وہ 389 روپے میں فروخت ہوا۔

مزید کہا کہ، اسی طرح دیگراشیائے خورونوش بھی مقررہ نرخوں سے کہیں زیادہ قیمت پر فروخت ہوئیں، پنجاب حکومت نے خود تسلیم کیا ہے کہ مارکیٹ میں گراں فروشوں کو قابو میں نہیں رکھا جاسکا۔

کارٹون

کارٹون : 18 اپریل 2025
کارٹون : 17 اپریل 2025