ملک کے حالات خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، خالد مقبول صدیقی
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم۔ پی) کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ملک کے حالات خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سندھ کے صدر شاہی سید کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ یہ شہر بڑی ذمہ داری کے ساتھ ٹیکس دیتا ہے، کراچی کے امن سے پاکستان کا استحکام جڑا ہے، اس شہر کو کسی طور پر بھی ماضی کے حالات کی جانب دھکیلنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ٹینکر ڈرائیور نشے میں یا بغیر لائسنس گاڑی چلا رہا ہے تو حکومت ذمہ دار ہے، ان ڈمپرز کو شہر کے اندر آنے کی اجازت کون دیتا ہے؟
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کچی شراب پی کر مرنے والوں کو معاوضہ دیا جاتا ہے، ڈمپر سے کچلے جانے والوں کو کیوں نہیں معاوضہ ملتا؟
انہوں نے کہا کہ یہ سیاست کا نہیں انسانی اور انتظامی معاملہ ہے، جسے سیاسی بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔
شاہی سید کا کہنا تھا کہ کراچی کا مسئلہ بے روزگاری اور بدامنی ہے، سیاسی قیادت کو مسائل کے حل کے لیے مل کر بیٹھنا ہوگا، حادثات دنیا بھر میں ہوتے ہیں لیکن بندوقیں نہیں نکالی جاتیں۔
انہوں نے کہا کہ حادثات میں ملوث ڈرائیورز سے پیسے لے کر جعلی پاس بناکر دیے جاتے ہیں، یہ کس کی ذمہ داری ہے؟
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کوئی بھی مہاجر یہ سوچ کر گھر سے نہیں نکلتا کہ آج ٹینکر جلانے ہیں، اسی طرح کوئی پختون ڈرائیور یہ سوچ کر نہیں نکلتا کہ آج ڈمپر مہاجروں پر چڑھاؤں گا، اگر ایسا ہوتا تو روز سیکڑوں لوگ مرتے، سیکڑوں ڈمپر اور ٹینکر جلائے جاتے، سب کی نیت ٹھیک ہے، اس انتظامی معاملے کو حل کرنا چاہیے۔