اسلامی دنیا کے حکمران مفادات کے غلام بن چکے، فضل الرحمٰن
جمعیت علمائے اسلام ( جے یو آئی ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ خون کے آخری قطرے تک فلسطین کے ساتھ کھڑے رہیں گے، امت مسلمہ کو حکمرانوں کی پروا کیے بغیر اٹھ کھڑا ہوناہوگا۔
کراچی میں غزہ ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علمائے اسلام ( ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم فلسطینی بہن بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، اسلامی دنیا کے حکمران کٹھ پتلی بن چکےہیں، امت مسلمہ کو حکمرانوں کی پروا کیے بغیر اٹھ کھڑا ہوناہوگا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اسلامی دنیا کے حکمران مفادات کے غلام بن چکے ہیں، امریکا کی کٹھ پتلی بن چکے ہیں، یہ اسرائیل کی غلامی کے لیے تیار ہیں، لہذا حکمرانوں کی پروا کیے بغیر اٹھ کھڑا ہونا ہوگا، اور اسرائیل کے خلاف ایک سیلاب کی طرح امڈ آنا ہوگا تاکہ اسرائیل کو ہم تنکے کی طرح اس سیلاب میں بہا دیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پروپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ فلسطینیوں نے اپنی سرزمین یہودیوں کو بیچ دی تھی، اور فلسطینیوں کی بیچی ہوئی زمینوں پر یہودی آباد ہیں، ریکارڈ دیکھیے کہ 1917 میں جنگ عظیم اول کے بعد ارض فلسطین کے صرف 2 فیصد علاقے پر یہودی آباد ہیں، 98 فیصد زمین فلسیطنیوں کے پاس ہے، کیسے کہا جاسکتا ہے کہ زمین فلسیطنیوں نے بیچ دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کوئی ملک نہیں ہے،ا س نے عرب سرزمین پر قبضہ کیا ہے، یہ ایک خنجر ہے جو عربوں کی پیٹھ میں گھونپا گیا ہے، میں امریکا سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس کی نظر میں مسلمان کا خون اتنا سستا کیوں ہے؟
مولانا فضل الرحٰن نے امریکا پر تنقید کرتے ہوئ مزید کہا کہ جس کے ہاتھوں سے انسانوں کا خون ٹپک رہا ہو اسے انسانیت کی قیادت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا بدل رہی ہے، دنیا کی معیشت انگڑائی لے رہی ہے، ایشیا کے وسائل کو لوٹ کر یورپ نے دنیا کی معیشت پر قبضہ کیا مگر آج حالات بدل رہے ہیں، ایک بار پھر عالمی معیشت ایشیا کے ہاتھ میں آئےگی اور امریکا معاشی طور پر دنیا کاطاقت ور ملک نہیں کہلائے گا۔
سربراہ جے یو آئی ( ف ) نے کہا کہ ہم امریکا کو واضح طور پر کہنا چاہتے ہیں بس اب بہت ہوگیا، تم نے عرب دنیا میں ہمارے مسلمان بھائیوں کا بہت خون کردیا، افغانستان سے سبق نہیں لیا تو وقت آئے گا امریکا بھی تتر بتر ہوجائےگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچ رہی ہے تو میں اسے بتانا چاہتا ہوں کہ یہ پاکستان کی اساس کے خلاف ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ، سیاستدانوں سمیت ہر مفاداتی طبقے کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اگر کسی نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی جانب قدم بڑھایا تو ہم ٹانگیں توڑ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں اسمبلیاں بک جاتی ہیں، یہاں ایوان بک جاتے ہیں، لیکن ایوان بک جانا ہمارے لیے مسئلہ نہیں ہے کیونکہ اب ایوان نہیں میدان ہمارے ہاتھ میں ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نےکہا کہ میں بتانا چاہتا ہوں کہ اب امریکا، یورپ اور اسرائیل کی غلامی سے کام نہیں چلے گا، آپ کو عوام کے جذبات کا احترام کرنا ہوگا۔