لوئر کرم: بگن میں پارا چنار سے پشاور جانیوالے قافلے پر حملہ، 3 افراد جاں بحق، متعدد لاپتا
لوئر کرم کے علاقے بگن میں پاراچنار سے پشاور جانے والے قافلے پر جمعہ کو نامعلوم افراد کے حملے میں کم از کم 3 افراد جاں بحق اور متعدد لاپتا ہوگئے، جس کے بعد قبائلی ضلع میں مظاہرے شروع کر دیے گئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کرم ضلعی انتظامیہ کے حکام نے بتایا کہ مسافر بگن کے علاقے داد قمر سے گزر رہے تھے کہ مسلح افراد نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے جن کی شناخت طاہر حسین، صفر علی اور مزار حسین کے نام سے ہوئی، جمعے کی رات دیر گئے تک کئی دیگر لاپتا تھے۔
جاں بحق افراد کی لاشوں کو پاراچنار منتقل کردیا گیا، جہاں حملے کی خبر پر بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا، ایڈیشنل کمشنر عامر نواز نے تصدیق کی کہ لاشیں لواحقین کے حوالے کردی گئی ہیں اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
مقتولین کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ یہ افراد ویزوں کی تجدید یا بیرون ملک سفر کے انتظامات کرنے کے لیے پشاور جا رہے تھے، کیونکہ ان کی دستاویزات کی میعاد ختم ہونے والی تھی۔
ضلع کو خیبر پختونخوا کے باقی حصوں سے ملانے والی تھل پاراچنار روڈ 21 نومبر 2024 کو بگن کے علاقے میں قافلے پر ہونے والے حملے کے بعد سے بند ہے، جس میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، اس کے بعد دہائیوں پرانے زمین ی تنازعات کے نتیجے میں جھڑپوں میں کم از کم 130 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سڑک اب بھی ناقابل رسائی ہونے کی وجہ سے ضروری سامان جیسے خوراک اور ادویات کو قافلوں کے ذریعے سرکاری تحفظ کے تحت پہنچایا جاتا ہے، تاہم قافلوں پر بار بار حملے ہوتے رہے ہیں۔
لوئر کرم میں ایک حالیہ حملے کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں، ساتھ ہی لوٹ مار اور کئی ٹرکوں کو نذر آتش کیا گیا۔
حاجی امداد علی سمیت قبائلی عمائدین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقامی انتظامیہ کے عہدیداروں پر الزام عائد کیا کہ وہ ٹرکوں کو حکومت کے تحفظ والے قافلوں میں شامل ہونے کی اجازت دینے کے لیے رشوت لے رہے ہیں، جو محصور شہر میں بنیادی ضروریات کی اشیا پہنچاتے ہیں۔
انہوں نے 29 مارچ کو 8 ماہ کے امن معاہدے پر دستخط کے باوجود سڑک کو دوبارہ کھولنے میں ناکامی پر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
قبائلی رہنماؤں نے حکام پر الزام عائد کیا کہ وہ قافلے میں ان کی گاڑیوں کو شامل کرنے پر تاجروں کو دھوکا دے رہے ہیں، اور ضلع کی تمام سڑکوں کو فوری طور پر کھولنے کا مطالبہ کیا۔
منگل کے روز پاراچنار شہر کے تاجروں نے پاراچنار تھل روڈ کی کئی ماہ سے بندش کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی۔