طاہر القادری کے یو ٹرن سے ان کے اتحادی حیران
لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن پر منعقد ایک کل جماعتی کانفرنس میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اپنے پچھلے مؤقف سے پیچھے ہٹ گئے، جس کے تحت انہوں نے حکومت کے خلاف ایک سیاسی اتحاد کی تشکیل کا اتوار کے روز اعلان کیا تھا۔
طاہر القادری نے پی اے ٹی کے ہیڈکوارٹر پر یہاں جمعرات کے روز مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا ’’کسی اتحاد یا گرینڈ الائنس کی تشکیل کبھی میرا ایجنڈا نہیں رہا تھا۔‘‘
مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی بھی میڈیا سے بات چیت کے دوران موجود تھے، جنہوں نے دس نکات پر مشتمل ایک ایجنڈے پر دستخط کیے تھے اور پی اے ٹی کی قیادت کے ساتھ 31 مئی کو لندن میں اس ایجنڈے پر عملدرآمد کے سلسلے میں ایک حکومت مخالف اتحاد پر کام کیا تھا۔
جمعرات کو میڈیا سے ہونے والی اس بات چیت کے بعد ڈان نے جب پی اے ٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر رسائی کی تو اس کے سیکشن فور میں تحریر ہے کہ ’’ان حالات میں تمام محب وطن سیاسی قوتوں اور طبقات کو ایک انقلابی ایجنڈے پر متفق ہونے کی اشد ضرورت ہے۔اور حقیقی معنوں میں شفاف اور شراکتی جمہوریت کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جدوجہد شروع کرنے کی ضرورت ہے۔
جبکہ اس معاہدے کے سیکشن 8 میں اس مقصد پر دیگر سیاسی قوتوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے دونوں فریقین کے اتفاقِ رائے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے : ’’انتظامی اور عملی منتقلی کے منصوبے اور عوام کا دس نکاتی انقلابی ایجنڈا جس کا ذکر کیا گیا ہے، مکمل اتفاقِ رائے کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک محبِ وطن سیاسی قوتوں اور طبقات کی حمایت حاصل کرنے اور ملک بھر میں انقلابی تحریک کے آغاز کے لیے رضامند ہے۔‘‘
طاہر القادری نے ایسے اتحاد کو میڈیا کی قیاس آرائیاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ بات چیت کے دوران یہ معاملہ کبھی زیرِ غور نہیں آیا۔
انہوں نے زور دیا کہ ’’حکومت کا تختہ اُلٹنا میرے ایجنڈے کا حصہ ہے۔‘‘ انہوں مزید یہ بھی کہا کہ ظلم کے نظام کے خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی۔
پی اے ٹی کے سربراہ نے مختلف رہنماؤں سے مشاورت کے بعد کہا کہ انہوں نے 29 جون کو کل جماعتی کانفرنس سانحہ ماڈل ٹاؤن کے واحد ایجنڈے پر طلب کی تھی، جس میں پولیس کے چھاپے کے دوران غیر مسلح شہریوں کو قتل کردیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وہ موجودہ نظام کے خاتمے کے ایجنڈے پر کبھی انحراف نہیں کریں گے، اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئے نظام کی تشکیل کے لیے ایک پُرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔
پرویز الٰہی نے طاہر القادری کے اس دعوے کی بالواسطہ طور پر تردید کرتے ہوئے کہا کہ دس نکاتی ایجنڈے پر بات چیت کچھ وقت کے لیے ملتوی کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی ملاقات میں صرف کل جماعتی کانفرنس پر بات کی گئی تھی۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا نے بھی یہی کہا کہ آج صرف سانحہ ماڈل ٹاؤن پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ایک دن پہلے (بدھ کے روز) طاہر القادری سے ایک ملاقات کے بعد دوٹوک الفاظ میں یہ اعلان کیا تھا کہ چار سے چھ ہفتوں کے اندر اندر ایک گرینڈ الائنس تشکیل پا جائے گا۔
تبصرے (1) بند ہیں