سندھ کی 76 کونسلز میں بلدیاتی انتخابات ملتوی
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سندھ کی 76 کونسلز میں آج کے ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ 17 نومبر کو سندھ ہائی کورٹ نے ایک مختصر حکم کے ذریعے ای سی پی کو ہدایت کی تھی کہ وہ بلدیاتی انتخابات کے لیے کی جانے والی نئی حد بندیوں کی ’24 گھنٹے‘ میں نظر ثانی مکمل کرلے۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں سندھ ہائی کورٹ کے مذکورہ فیصلے کو چیلنج کیا تھا جس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کی۔
الیکشن کمیشن کی نمائندگی کرنے والے محمد منیر پراچہ نے عدالت کو بتایا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرنا ای سی پی کے لیے فوری طور پر ممکن نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ نے صوبے کے 8 اضلاع حیدرآباد، بدین، جامشورو، تھرپارکر، ٹنڈو الہیار، میرپور خاص، شہید بے نظر آباد اور نوشہرو فیروز میں 24 گھنٹے کے کم وقت میں 19 نومبر کو ہونے والے الیکشن پر اثر انداز ہوئے بغیر حد بندیوں کو مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔
جس پر سپریم کورٹ نے سندھ کے 8 اضلاع میں انتخابات کے انعقاد کے لیے ای سی پی اس حوالے سے خود فیصلہ کرنے کا اختیار دے دیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے حکم جاری ہونے پر ای سی پی میں ایک طویل اجلاس طلب کیا گیا۔
اجلاس کے بعد ای سی پی کے سیکریٹری بابر یعقوب فتح محمد نے اعلان کیا کہ اجلاس کے دوران سندھ کی 53 یونین کونسلز، 18 ٹاؤن کمیٹیز اور 5 میونسپل کمیٹیز میں انتخابات کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کئے جانے والے حلقوں کی معلومات فراہم نہیں کی تاہم سیکریٹری کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے گذشتہ رات تک ایک نوٹس جاری کردیا جائے گا لیکن نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔
سندھ میں پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل سینٹر تاج حیدر نے صوبے کے کچھ حلقوں میں انتخابات کی ملتوی کے اعلان پر ای سی پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی یہ نہیں معلوم کہ کن حلقوں میں الیکشن ہونے جارہے ہیں اور کن حلقوں کے الیکشن ملتوی کردیئے گئے ہیں۔
دوسری جانب ای سی پی نے پنجاب کے بعض حلقوں میں متعدد وجوہات کی بناء پر انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔