افغان مفاہمتی عمل: ’پاک امریکا کردار اہم‘
واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا افغان مفاہمتی عمل کو دوبارہ شروع کرانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کے دورہ امریکا کے حوالے سے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں وائٹ ہاؤس نے واضح کیا کہ امریکی نائب صدر جو بائیڈن کی آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات گزشتہ ماہ 22 اکتوبر کو وزیر اعظم نواز شریف سے ہونے والی ملاقات کا تسلسل تھی۔
ملاقات میں جو بائیڈن اور جنرل راحیل شریف نے پاک امریکا تعلقات کو مستحکم بنانے کی کوششوں پر زور دیا۔
وائٹ ہاؤس کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ملاقات میں امریکی نائب صدر نے یقین دہانی کرائی کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ، اقتصادی تعاون اور خطے میں سیکیورٹی خدشات سے نمٹنے میں امریکا پاکستان کا بھرپور ساتھ دے گا۔
جو بائیڈن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کے ساتھ تعاون اور علاقائی امن و استحکام کے لیے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی کوششوں کو بھی سراہا۔
اس موقع پر آرمی چیف اور امریکی نائب صدر نے افغانستان میں قیام امن کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ پاکستان اور امریکا افغان متحارب دھڑوں میں مفاہمتی عمل دوبارہ شروع کرانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا میڈیا کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف کی امریکی حکام سے ملاقاتیں پاکستانی قیادت کے ساتھ تعلقات کا حصہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری خارجہ اور پاکستانی آرمی چیف کے درمیان ملاقات میں جان کیری نے دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی اور سیکیورٹی امور پر مفید مذاکرات کرنے پر جنرل راحیل شریف کا شکریہ بھی اد کیا۔
جان کربی نے کہا کہ امریکا کی خواہش ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کی بہتری کے لیے بات چیت کا عمل جاری رہنا چاہیے۔
پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکا دونوں ممالک پر زور دیتا رہے گا کہ وہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام باہمی تنازعات کا حل بات چیت کے ذریعے نکالیں۔