بلوچستان: چیئرمین سینیٹ کی پی ڈی ایم کو 4 سینیٹ نشستوں کی پیشکش
کوئٹہ: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بلوچستان سے اپنے سینیٹ اُمیدواروں کی بلا مقابلہ کامیابی کے لیے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے رہنماؤں کو 4 نشستوں کی پیش کش کردی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ انتخابات میں بلوچستان عوامی پارٹی اور اس کے اتحادیوں کی کامیابی یقینی بنانے کے لیے صادق سنجرانی، امیدواروں کے لیے حمایت حاصل کرنے کی غرض سے کوئٹہ میں موجود ہیں۔
اس سلسلے میں انہوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیکریٹری جنرل اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اور انہیں سینیٹ میں بلوچستان کی 12 نشستوں میں سے 4 کی پیشکش کی۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں وزیراعظم کی اراکین اسمبلی سے پے در پے ملاقاتیں
ذرائع نے کہا کہ صادق سنجرانی نے اپوزیشن رہنماؤں کو بتایا کہ حکومت 2 عام نشستیں، ایک ٹیکنوکریٹ اور ایک خواتین کے لیے مخصوص نشست اپوزیشن جماعتوں کو دینے کے لیے تیار ہے۔
پی ڈی ایم رہنماؤں مولانا عبدالغفور حیدری، سردار اختر مینگل اور محمود خان اچکزئی نے ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ صادق سنجرانی نے انہیں یہ پیش کش کی اور یہ بھی بتایا کہ ان کے اتحاد نے اسے مسترد کردیا ہے۔
پی ڈی ایم رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر حکومت بلوچستان سے پی ڈی ایم کو 50 فیصد نشستیں دینے پر رضامند ہوتی ہے تو مزید بات چیت کی جاسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اگر حکومت انہیں 12 سینیٹ نشستوں میں سے 6 کی پیشکش کرے تو اپوزیشن بلوچستان سے سینیٹ اُمیدواروں کی بلامقابلہ کامیابی کے لیے تیار ہے'۔
مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات: ممبران عوام کو جوابدہ ہیں یا اپنی جماعت کو؟
انہوں مزید کہا کہ پی ڈی ایم اتحاد بآسانی سینیٹ انتخابات میں 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکتا ہے اور مزید نشستیں جیتنے کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔
بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ پی ڈی ایم نے سینیٹ چیئرمین سے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان علیانی سے بات چیت کے بعد اپوزیشن کو اس بارے میں جواب دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اچھی پیش رفت کررہی ہے اور وہ حکومت کے خلاف اسلام آباد میں اپنے اعلان کردہ پروگرام سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پی ڈی ایم نے مشترکہ طور پر ضمنی انتخابات میں حصہ لیا اور اکثریت سے کامیابی حاصل کی اور اب ہم سینیٹ انتخابات بھی مشترکہ طور پر لڑ رہے ہیں، پی ڈی ایم کا لانگ مارچ پروگرام کے مطابق 26 مارچ کو ہی ہوگا۔
سینیٹ انتخابات 2021
واضح رہے کہ سینیٹ کے 104 اراکین میں سے 52 اراکین اپنی 6 سالہ مدت ختم ہونے کے بعد 11 مارچ کو ریٹائر ہوجائیں گے جس میں قبائلی اضلاع کے 8 میں سے 4 سینیٹرز بھی شامل ہیں اور اب قبائلی اضلاع کے خیبرپختونخوا میں ضم ہونے کی وجہ سے یہ چار نشستیں پُر نہیں کی جاسکتیں جس سے سینیٹ کی مجموعی نشستیں کم ہو کر 100 رہ جائیں گی۔
48 اراکین سینیٹ کو منتخب کرنے کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی جس میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 12، 12 سینیٹرز، پنجاب اور سندھ سے 11،11 جبکہ اسلام آباد سے 2 سینیٹرز کو منتخب کیا جائے گا۔
پولنگ میں چاروں صوبوں سے عام نشستوں پر 7 اراکین، 2 نشستوں پر خواتین، 2 نشستوں پر ٹیکنوکریٹس کو چُنا جائے گا جبکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے اقلیتی نشست پر ایک، ایک رکن منتخب ہوگا۔
خیال رہے کہ 11 مارچ کو اپنی 6 سالہ مدت ختم ہونے پر ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کی 65 فیصد تعداد اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھتی ہے۔