• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ٹی ایل پی سربراہ گرفتار، مختلف شہروں میں احتجاج اور دھرنوں سے ٹریفک جام

بدترین ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے—فوٹو: اے ایف پی
بدترین ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے—فوٹو: اے ایف پی
تحریک لبیک کے کارکنان لاہور کی مصروف شاہراہ پر احتجاج کررہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
تحریک لبیک کے کارکنان لاہور کی مصروف شاہراہ پر احتجاج کررہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

لاہور میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیر سعد حسین رضوی کی گرفتاری کے بعد سے ملک کے مختلف شہروں میں ٹی ایل پی رہنماؤں اور کارکنوں کی جانب سے احتجاج اور مظاہرے جاری ہیں۔

لاہور پولیس کے سربراہ غلام محمد ڈوگر نے خبر رساں ایجنسی اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعد رضوی کو امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے لاہور سے گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے اس حوالے سے مزید معلومات فراہم نہیں کیں لیکن تحریک لبیک کے کارکنان اور حامیوں کی جانب سے مظاہروں اور دھرنوں کی مذمت کرتے ہوئے عوام سے املاک کو نقصان نہ پہنچانے اور قانون ہاتھ میں نہ لینے کی اپیل کی۔

سعد حسین رضوی کی گرفتاری کے بعد شہر قائد سمیت ملک کے دیگر بڑے شہروں میں متعدد مقامات بعد تحریک لبیک کے کارکنوں کی جانب سے مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

ملک بھر میں احتجاج کی کال

ایک ویڈیو پیغام میں ٹی ایل پی کے نائب امیر سید ظہیرالحسن شاہ نے کہا کہ 'قوم دیکھ لے حکومت نے تحریک لبیک کے ساتھ کیےگئے معاہدہ ناموس رسالتﷺ کی مکمل خلاف ورزی کی ہے'.

سید ظہیر الحسن شاہ نے سعد حسین رضوی کو حراست میں لینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت غنڈہ گردی پر اتر آئی اور اپنے پرانے طریقے استعمال کررہی ہے'۔

سعد حسین رضوی کی گرفتاری کے بعد مختلف شہروں میں احتجاج شروع ہوا— فائل فوٹو: فیس بک
سعد حسین رضوی کی گرفتاری کے بعد مختلف شہروں میں احتجاج شروع ہوا— فائل فوٹو: فیس بک

ظہیرالحسن شاہ نے پورے پاکستان میں موجود ٹی ایل پی رہنماؤں اور کارکنوں سے اپنے اپنے علاقوں میں سڑکوں پر نکلنے اور حکومتی اقدام کے خلاف مظاہرہ کرنے کا کہا۔

انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ' آپ جہاں بھی ہیں سڑکوں پر مظاہرے کریں اور پورے ملک کو جام کردیں'۔

یاد رہے کہ تحریک لبیک نے حکومت کو فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے لیے 20 اپریل تک کا وقت دیا تھا اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں ملک گیر مظاہروں اور احتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مذہبی جماعت کے دھرنے اور احتجاج کے سبب کراچی، لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت مختلف شہروں میں بدترین ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

کراچی

سعد حسین رضوی کی حراست کے بعد مظاہرین نے شہر قائد کے کئی علاقوں میں احتجاج کرنا شروع کردیا جن میں بلدیہ نمبر4، حب ریور روڈ، ناردرن بائی پاس، اورنگی ٹاؤن نمبر 5، جناح برج اور اسٹار گیٹ شامل ہیں۔

علاوہ ازیں اورنگی ٹاؤن نمبر 5 میں ٹی ایل پی کارکنان نے کچھ کارکنان کی گرفتاری پر پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل زخمی ہوگیا۔

کراچی کی مرکزی شاہراہ پر تحریک لبیک کے کارکنان نے احتجاج کے لیے راستہ بند کیا ہوا ہے— فوٹو: اے پی پی
کراچی کی مرکزی شاہراہ پر تحریک لبیک کے کارکنان نے احتجاج کے لیے راستہ بند کیا ہوا ہے— فوٹو: اے پی پی

پولیس کی جانب مظاہرین کے پتھراؤ اور اہلکار کے زخمی ہونے کے واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

بلدیہ نمبر 4 میں ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی ، ڈبا موڑ سے آنے والی ٹریفک کو 24 مارکیٹ، اور شیرشاہ سے لیبر اسکوائر کی جانب موڑ دیا گیا۔

مزید پڑھیں: تحریک لبیک کے امیر سعد رضوی لاہور میں گرفتار

علاوہ ازیں اورنگی ٹاؤن نمبر 5 میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا اور ٹریفک کو اورنگی نمبر 1/5 اور زیڈ ایم سی موڑ دیا گیا۔

کراچی میں جناح برج پر بھی آئی سی آئی بلڈنگ سے ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور ٹاور تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جہاں ٹریفک کی بحالی کے لیے ایس ایچ اوز اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات ہوئے۔

اسٹار گیٹ پر بھی مظاہرے کی وجہ سے ٹریفک جام رہا اور گاڑیوں کو ملیر ہالٹ سے ماڈل روڈ کی جانب موڑ دیا گیا۔

حب میں مذہبی جماعت کے کارکنوں نے باب بلوچستان کے مقام پر ٹائر جلا کر قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بلاک کردیا۔

پولیس نے لاہور میں مظاہرے میں شریک ایک شخص کو گھیرے میں لیا ہوا ہے— فوٹو: ا ے ایف پی
پولیس نے لاہور میں مظاہرے میں شریک ایک شخص کو گھیرے میں لیا ہوا ہے— فوٹو: ا ے ایف پی

علاوہ ازیں کراچی کوئٹہ قومی شاہراہ پر دونوں اطراف سے ٹریفک کی روانی بھی ہوگئی جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے مسافروں کو مشکلات پیش آئیں۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک لبیک پاکستان کے مرحوم سربراہ خادم رضوی کی جانشینی پر تنازع

دوسری جانب مذہبی جماعت کے مظاہروں کے بعد حیدرآباد میں حیدر چوک کو بھی بلاک کردیا گیا۔

لاہور

لاہور میں تحریک لبیک پاکستان کے مظاہروں کی وجہ سے کئی سڑکوں سمیت شہر کے داخلی اور خارجی مقامات پر بدترین ٹریفک جام رہا۔

تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں کی جانب سے لاہور شہر کے 24 مقامات کو سیل کردیا گیا۔

لاہور میں مظاہرین پولیس پر پتھراؤ کررہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
لاہور میں مظاہرین پولیس پر پتھراؤ کررہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

مظاہرین نے فیصل چوک کی جانب فیلیٹی چوک، ریگل چوک جانے والا ہائی کورٹ چوک، آواری چوک، کارپوریشن چوک، یتیم خانہ چوک، خیابان چوک، محافظ ٹاؤن، داروغہ والا چوک کے دونوں اطراف، شاہدرہ چوک، شادباغ، برکی روڈ، بھٹ چوک بیدیاں روڈ، کنال روڈ، مصری شاہ، ہربنس پورہ انٹرچینج، شالیمار چوک، رنگ روڈ پر قائداعظم انٹرچینج اور نیازی انٹرچینج کو بلاک کردیا۔

راولپنڈی

راولپنڈی میں مظاہرین کمیٹی چوک کے پاس جمع ہوئے اور ان کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا جبکہ مری روڈ پر بھی مظاہرے کی وجہ سے ٹریفک جام ہوا۔

مذہبی جماعت کے کارکنان لیاقت باغ میٹرو بس اسٹیشن پر چڑھ گئے اور شہر بھر میں ٹریفک بلاک کردیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی مظاہرین نے زبردستی گاڑیاں بھی روکنا شروع کیں اور شہریوں سے تلخ کلامی بھی کی۔

اسلام آباد

اسلام آباد میں بہارہ کہو میں بھی احتجاج کیا گیا جس کے باعث اٹھال چوک کو بند کردیا گیا، اٹھال چوک بند ہونے سے مری سے آنے والی ٹریفک مکمل طور پر جام ہوگئی۔

ملتان

ملتان میں بھی ٹی ایل پی کارکنوں کی جانب سے بہاولپور بائی پاس پر احتجاج کیا گیا جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

مذہبی جماعت کے احتجاج کے باعث ملتان شہر کا جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں سے زمینی راستہ منقطع ہوگیا۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا— فوٹو: اے ایف پی
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا— فوٹو: اے ایف پی

علاوہ ازیں بستی ملوک، اڈا لاڑ، خانیوال سمیت دیگر علاقوں میں مذہبی جماعت کے کارکنوں کی جانب سے بھی احتجاج کیا گیا۔

ملتان میں مظاہرین کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی جبکہ احتجاج کے باعث شہر بھر میں سیکورٹی بڑھا دی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024