کنٹونمنٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کی سیاسی موت واقع ہوگئی، شہباز شریف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈز میں تحریک انصاف نے جنم لیا تھا اور اسی جگہ پی ٹی آئی کی سیاسی موت واقع ہوگئی ہے۔
سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ کنٹونمنٹ بورڈز انتخابات میں دور دور تک کوئی مداخلت نہیں تھی، پنجاب کے عوام کی اکثریت نے کنٹونمنٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیا کیونکہ تحریک انصاف سے عوام کا دل بھر چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے، لوگ کیوں نہ پھر آج نواز شریف کی حکومت کو یاد کریں'۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے پہلے چینی برآمد کی پھر اسے واپس مہنگے داموں درآمد کیا۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کے 'قومی حکومت' کے بیان نے سیاسی بحث چھیڑ دی
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس حکومت کا صرف یہی کام ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے جہاں جہاں منصوبے بن چکے ہیں وہاں تختیاں اکھاڑتے ہیں اور اپنی تختیاں لگاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'میں جب انہیں جادو ٹونا کہتا ہوں، ڈبا پیر کہتا ہوں تو ناراض ہوتے ہیں، پاکستان کی معیشت کی بربادی کو دیکھ کر میں انہیں اور کیا کہوں'۔
ان کا کہنا تھا کہ بعض لوگوں نے شاید پی ٹی آئی کو اس لیے ووٹ دیا ہوگا کہ شاید صحیح تبدیلی آئے گی، ریاست مدینہ کا نام لیا گیا اور عمل 100 فیصد اس کے خلاف کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ 'سوا تین سال بعد لوگ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو اس لیے یاد کرتے ہیں، میرے لیپ ٹاپ بانٹنے پر تنقید کی جاتی تھی آج کورونا وائرس میں ان ہی لیپ ٹاپ کے ذریعے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 74 سال بعد بھی ہم ایٹمی قوت ہونے کے باوجود بھی کشکول لیے پھرتے ہیں، 2018 میں عمران خان نے عوام کے ساتھ دھوکا کیا، آج ہم آئی ایم ایف سے قرضے مانگ رہے ہیں، نوٹ چھاپ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 50 لاکھ گھروں، ایک کروڑ نوکریوں کی بات کی، ایک نوکری تو دور کی بات 50 لاکھ لوگ بیروزگار ہوگئے ہیں، عوام کو ان کے خلاف جنگ کرنا ہوگی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 'خواجہ آصف کو جب جیل میں ڈالا گیا میں اس وقت جیل میں ہی تھا، شدید سردیاں تھیں، حکم آیا کہ انہیں زمین پر سلانا ہے اور ہیٹر بھی نہیں دینا'۔
انہوں نے بتایا کہ 'رات کو مجھے اطلاع ملی تو میں نے انہیں گرم پانی کی ایک بوتل پہنچوائی جس کے ذریعے انہوں نے رات بسر کی'۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف نے قومی حکومت نہیں، قومی مفاہمت کی بات کی تھی، مریم نواز
ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے اس طرح کے ظلم کیے ہیں، کاش یہ حکومت مہنگائی، بیروزگاری کے خلاف اقدامات اٹھاتی تو شاید کچھ لوگ انہیں دعائیں دیتے اور یہی وجہ ہے کہ آج کنٹونمنٹ میں عوام نے ان کا قبرستان بنا دیا۔
انہوں نے پیش گوئی کی کہ آئندہ انتخابات میں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کامیاب ہوگی اور کہا کہ اس کے لیے ہمارا مطالبہ صاف و شفاف انتخابات ہے۔
صدر مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ بلے بازوں کو میدان میں جاکر لوگوں کو بلے چلانا سکھانا چاہیے، انہوں نے جو تھوڑی بہت عزت بنائی تھی وہ وزیر اعظم ہاؤس میں بیٹھ کر ساری گنوا دی۔
انہوں نے کہا کہ 'میں نے جلد بازی میں کہہ دیا کہ بجلی کے اندھیرے 6 مہینے میں ختم کر دیں گے، 6 مہینے بعد لوگوں نے کہا کہ شہباز شریف اپنا نام بدلے مگر اللہ کے کرم سے ہم نے 4 سال میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرکے اندھیرے ہمیشہ کے لیے ختم کیے'۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'یہ حکومت اگر مسلم لیگ (ن) کو دوبارہ ملی ہوتی تو ملک کی معیشت راکٹ کی طرح اوپر جارہی ہوتی، مانتے ہیں کہ کورونا وائرس ایک آفت تھی مگر ہم لڑ مر کر بھی اس کا مقابلہ کرتے'۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 'مزید انتظار نہیں کیا جاسکتا، ہمیں اس کرپٹ حکومت کے خلاف جنگ لڑنی ہوگی، ہمارا عدلیہ اور آئینی اداروں سے مطالبہ ہے کہ ہر صورت اس ملک کو شفاف الیکشن چاہیے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اگر قوم کو یہ ملے گا تو میری مفاہمت یہی ہے، اگر شفاف الیکشن نہ ملے تو ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہوگا کہ اس کے لیے ہر قانونی و سیاسی حربہ استعمال کریں'۔