• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

لاہور پریس کلب کے باہر نامعلوم افراد کی فائرنگ، صحافی قتل

شائع January 25, 2022
صحافی کو لاہور پریس کلب کے سامنے قتل کردیا گیا--فوٹو: فریڈم نیٹ ورک ٹوئٹر
صحافی کو لاہور پریس کلب کے سامنے قتل کردیا گیا--فوٹو: فریڈم نیٹ ورک ٹوئٹر

لاہور پریس کلب کے باہر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے نجی ٹی وی چینل سے منسلک صحافی حسنین شاہ جاں بحق ہوگیا۔

لاہور پریس کلب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پریس کلب کے سامنے شملہ پہاڑی چوک میں کونسل ممبر اور 'کیپٹل ٹی وی' کے کرائم رپورٹ حسنین شاہ قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔

پریس کلب کے صدر اعظم چوہدری اوار سیکریٹری عبدالمجید ساجد سمیت عہدیداران نے واقعے کی مذمت کی اور صحافیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ صحافی اپنی گاڑی میں پریس کلب آرہے تھے اور پریس کلب کے سامنے شملہ پہاڑی چوک پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

یہبھی پڑھیں: میکسکو: ایک ہفتے کے اندر دو صحافیوں کا قتل

لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چوہدری نے کہا کہ لاہور کی تاریخ کا یہ اندوہناک واقعہ ہے، پریس کلب کے سامنے دن دہاڑے گولیاں مار کر صحافی کو قتل کردیا گیا، یہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے کہ امن و امان کی صورت حال کس قدر گھمبیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحافی حسنین شاہ کے قتل کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا جائے اور کیس کو ہائی پروفائل کیسز میں شامل کرکے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔

لاہور پریس کلب کے سیکریٹری عبدالمجید ساجد نے کہا کہ اس واقعے پر ہم شدید غم میں ہیں اور صحافی برادری خود کو اس اس واقعے کے بعد خود کو غیر محفوظ تصور کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے مجرمان کو فوری گرفتار نہیں کیا تو ہم ہر سطح پر احتجاج کریں گے۔

پریس کلب کے سیکریٹری نے لاہور پریس کلب کو مقتول صحافی کی تدفین تک بند رکھنے اور احتجاجاً سیاہ جھنڈے لہرانے کا بھی اعلان کیا۔

آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے کار پر فائرنگ سے صحافی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی تلاش اور گرفتاری یقینی بنایا جائے۔

مزیدپڑھیں:سال 2021 میں دنیا بھر میں 45 صحافی قتل ہوئے، رپورٹ

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور واقعے کی تفتیش اپنی نگرانی میں کروائیں اور افسران کو صحافی کے لواحقین سے قریبی رابطہ رکھنے کی ہدایت بھی کردی۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی لاہور پریس کلب کے باہر نجی ٹی وی کے صحافی کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سے رپورٹ طلب کی۔

انہوں نے قتل میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیا اور کہا کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر مزید کارروائی کی جائے اور مقتو ل صحافی حسنین شاہ کے لواحقین کو ہرصورت انصاف فراہم کیا جائے-

وزیر اعلی پنجاب نے مقتول کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کرتے ہوئے سوگوار خاندان کو انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024