• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

لاہور: صحافی قتل کیس میں گرفتار ملزمان 14 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

شائع January 31, 2022
صحافی کو لاہور پریس کلب کے سامنے قتل کردیا گیا تھا — فائل فوٹو: فریڈم نیٹ ورک ٹوئٹر
صحافی کو لاہور پریس کلب کے سامنے قتل کردیا گیا تھا — فائل فوٹو: فریڈم نیٹ ورک ٹوئٹر

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے صحافی حسنین شاہ کے قتل کیس میں گرفتار ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں گرفتار ملزمان عامر بٹ اور فرحان شاہ سمیت دیگر کو سخت سیکیورٹی میں پیش کیا گیا جہاں سرکاری وکیل عبدالرؤف وٹو نے ملزمان کے ریمانڈ کے لیے دلائل دیے۔

مزید پڑھیں: لاہور پریس کلب کے باہر نامعلوم افراد کی فائرنگ، صحافی قتل

وکیل عبدالرؤف وٹو نے کہا کہ ملزمان سے مزید تفتیش درکار ہے لہٰذا عدالت 14 روزہ جسمانی ریمانڈ فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان سے آلہ قتل سمیت دیگر ضروری شواہد برآمد کرنے کے لیے تفتیش درکار ہے۔

عدالت نے سرکاری وکیل کے دلائل پر پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزمان کو پولیس کے حوالے کردیا۔

واضح رہے کہ ’کیپیٹل ٹی وی‘ سے منسلک صحافی حسنین شاہ کو گزشتہ ہفتے لاہور پریس کلب کے سامنے گولیاں مار کر قتل کردیا گیا تھا۔

لاہور پریس کلب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پریس کلب کے سامنے شملہ پہاڑی چوک میں کونسل رکن اور 'کیپیٹل ٹی وی' کے کرائم رپورٹر حسنین شاہ قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔

لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چوہدری نے کہا تھا کہ لاہور کی تاریخ کا یہ اندوہناک واقعہ ہے، پریس کلب کے سامنے دن دہاڑے گولیاں مار کر صحافی کو قتل کردیا گیا، یہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے کہ امن و امان کی صورت حال کس قدر گھمبیر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سال 2021 میں دنیا بھر میں 45 صحافی قتل ہوئے، رپورٹ

آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے کار پر فائرنگ سے صحافی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی تھی۔

انہوں نے ہدایت کی تھی کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی تلاش اور گرفتاری یقینی بنائی جائے۔

آئی جی پنجاب نے کہا تھا کہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور واقعے کی تفتیش اپنی نگرانی میں کریں اور افسران کو صحافی کے لواحقین سے قریبی رابطہ رکھنے کی ہدایت بھی کردی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024