• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

اسلام آباد: پی ٹی آئی کارکنان دروازہ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل

شائع March 18, 2022 اپ ڈیٹ March 19, 2022
آسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکناں دروازہ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل ہوگئے—فوٹو:ڈان نیوز
آسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکناں دروازہ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل ہوگئے—فوٹو:ڈان نیوز

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکناں گیٹ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل ہوگئے، پولیس نے پی ٹی آئی کے ایم این ایز فہیم خان اور عطااللہ نیازی سمیت متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔

پی ٹی آئی کے کارکنوں نے منحرف اراکین قومی اسمبلی سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے سندھ ہاؤس پہنچے اور ہاتھوں میں لوٹے اٹھائے ہوئے مرکزی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوگئے، پی ٹی آئی کے ایم این اے فہیم خان اور عطااللہ نیازی کی قیادت میں کارکن سندھ ہاؤس کے قریب احتجاج کر رہےتھے۔

بعد ازاں، سندھ ہاؤس اسلام آباد میں دروازہ توڑ کر داخل ہونے والے کارکنان گرفتار کر لیے گئے، اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے ایم این ایز فہیم خان اور عطااللہ نیازی کو بھی گرفتار کر لیا۔

وفاقی پولیس نے پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، مقدمے میں پانچ دفعات شامل کی گئی ہیں، جن میں چادر وچاردیواری کی خلاف ورزی، بلوا اور حملہ کرنے اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، اسلام آباد پولیس نے 13 کارکنان کو گرفتار کیا تھا اور کسی کارکن کو تاحال رہا نہیں کیا گیا جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار دونوں ایم این ایز کو شخصی ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ میں گورنر راج کا کوئی ارادہ نہ تھا اور نہ ہے، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد پولیس کی جانب سے گرفتار کیے گئے اراکین قومی اسمبلی اور کارکنوں کو تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کیا گیا ہے۔

مظاہرین وزیراعظم عمران خان کے حق میں اور منحرف اراکین قومی اسمبلی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سندھ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا اور پارٹی کے منحرف اراکین قومی اسمبلی سے فوری طور پر اپنی نشستوں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے اراکین اپنی سیٹوں سے استعفیٰ دیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 4 منحرف ارکان جو سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود ہیں میڈیا کے سامنے آگئے تھے جہاں راجا ریاض نے کہا تھا کہ ہمارے ساتھ 24 ارکان ہیں جو اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت بچ سکتی ہے لیکن عمران خان کا وزیراعظم رہنا مشکل ہے، خالد مقبول

ٹی وی فوٹیج میں پی ٹی آئی کے رکن اسبملی نور عالم خان اور باسط بخاری سمیت دیگر کئی اراکین کو بھی دیکھایا گیا تھا جو سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود ہیں اور واضح اشارہ دے رہے تھے کہ وہ وزیراعظم کے خلاف پیش ہونے والی تحریک عدم اعتماد پر کس کو ووٹ دیں گے۔

اسلام آباد میں سندھ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنے والے مظاہرین نے ہاتھوں میں لوٹے اٹھا رکھے تھے، مظاہرین نے منحرف اراکین کے خلاف اور اور اعظم عمران خان نے حق میں نعرے لگائے۔

اسلام آباد میں سندھ ہاؤس کے قریب احتجاج کے دوران پولیس افسران اور مظاہرین کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔

اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری سندھ ہاؤس کے باہر پہنچ گئی اور پی ٹی آئی کارکنوں کو واپس جانے کی ہدایت کی۔ اس دوران پی ٹی آئی کارکنوں نے اسلام آباد پولیس کے ایس پی سے تلخ کلامی کی اور سندھ ہاؤس کے باہر سے واپس جانے سے انکار کردیا.

سندھ ہاؤس پر حملہ سندھ پر حملہ ہے، بلاول بھٹو

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ ہاؤس میں داخل ہونے کی کوشش ’دہشت گردی کی کارروائی‘ اور اس سے سندھ پر حملے کے مترادف قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لیتے لیکن ہم جانتے ہیں کہ کس طرح اس طرح کے عناصر سے نمٹنا ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عوامی نمائندوں اور ججوں کی رہائش گاہوں پر حملہ چادر اور چاردیواری کی خلاف ورزی ہے۔

اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ ہاؤس پر حملہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تھا اور عمران خان نے پی ٹی آئی کارکنوں کو حملہ کرنے کی ہدایت کر کے سندھ کے لیے اپنی نفرت ظاہر کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان تحریک عدم اعتماد میں اپنی شکست دیکھ کر پریشان ہو گئے ہیں۔

سندھ ہاؤس پر دھاوا قابل مذمت ہے، آصف زرداری

دوسری جانب سابق صدر پاکستان اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی سندھ ہاؤس میں داخلے کے واقعے کی مذمت کی۔

اگر وزیر اعظم کو کافی قانون سازوں کی حمایت حاصل ہوتی تو وہ پارلیمنٹ لاجز اور سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے کے بجائے پارلیمنٹ میں اپنی طاقت دکھاتے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام دیکھ رہے ہیں کہ کون جمہوری اقدار کی پاسداری کر رہا ہے اور کون ملک کو انتشار کی جانب لے جانا چاہتا ہے۔

پی ٹی آئی قیادت نے اپنے کارکنوں کو اشتعال دلایا، شیری رحمٰن

سندھ ہاؤس میں تحریک انصاف کے کارکنوں کے داخلے کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کی نائب صدر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے اپنے کارکنوں کو اشتعال دلایا جس کے باعث کارکن اس طرح کی غنڈہ گردی کی حرکتیں کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:ڈی چوک جلسہ': صورتحال خراب ہوئی تو ذمے داری شیخ رشید، انتظامیہ پر عائد ہوگی'

شیری رحمٰن کا ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف تحریک عدم اعتماد ہوچکا، منحرف اراکین اس لیے اپنے فیصلے کر رہے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ اب پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن نہیں جیت سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں قانون نافذ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے، یہ حکومت اپنی بنیادی ذمے داری ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔

حملے جاری رہے تو جواب دینے پر مجبور ہونگے، شرجیل میمن

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن و دیگر رہنماؤں کا سندھ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حملے جاری رہے تو پھر ہم بھی جواب دینے پر مجبور ہونگے اور بنی گالا و وزیراعظم ہائوس ہم نے دیکھے ہوئے ہیں۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ ہاؤس پرحملہ صوبےپرحملہ سمجھتے ہیں، اسلام آباد کے ریڈ زون میں دہشت گردی کامظاہرہ کیاگیا، اپیل کرتے ہیں کہ دوبارہ اس طرح کا واقعہ پیش نہ آئے، ورنہ ہم بھی جواب دینے پر مجبور ہوجائیں گے.

یہ بھی پڑھیں:سندھ ہاؤس پر صوبائی پولیس کی موجودگی پر انتظامیہ کو تشویش

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ ہم بھی اپنے ورکرز جمع کرسکتے تھے لیکن ہم نے ایسا کچھ نہیں کیا، حملے میں پی ٹی آئی کے ایم این ایز بھی موجود تھے، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم بھی ایسی کارروائی کریں۔

آج اگر سندھ پولیس موجود نہ ہوتی تو آپکو سندھ ہاوس میں موجود پارلیمنٹرین کی لاشیں نظر آتی، انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس سب غنڈہ گردی پیچھے وزیر داخلہ شیخ رشید ہے، ایک ایک ظلم کا حساب لیا جائے گا۔

بچی کچھی عزت بچا کر گھر جائیں، مریم نواز

پی ٹی آئی کارکنوں کے سندھ ہاؤس میں داخلے پر رد عمل دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز کا حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت تو نہیں بچا سکتے انشاءاللّہ، اگر کوئی بچی کچھی عزت ہے تو وہی بچا کر گھر چلے جائیں۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں مریم نواز کا موجودہ حکمرانوں کو مخاطب کرکے کہنا تھا کہ آپ ایک منتخب حکومت نہیں کہ ڈٹ جائیں، اس لیے حکمرانوں کے پاس اب غنڈہ گردی کا ہی آپشن رہ گیا ہے، لیکن غندہ گردی کا اقدام ہمیشہ الٹا ہی پڑتا ہے۔

پی ٹی آئی کا لاہور میں احتجاج

دوسری جانب ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاج کیا، پارٹی کارکنوں نے لوٹے اٹھا کر خاتون رکن قومی اسمبلی وجیہہ قمر گجر کے گھر کا گھیراؤ کرتے ہوئے ان سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ ہاؤس ہارس ٹریڈنگ کا مرکز ہے، سخت ایکشن پلان کر رہے ہیں، فواد چوہدری

لاہور میں پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے مظاہرے کے دوران رکن قومی اسمبلی وجیہہ قمر گجر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیٹ عمران خان کی امانت ہے، واپس دی جائے۔

لاہور میں وجیہہ اکرم کے گھر کے باہر انصاف یوتھ ونگ کے کارکنان کا لوٹوں کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جو اپنے طور پر کونسلر نہیں بن سکتی تھی انہیں تحریک انصاف نے عزت دے کر مخصوص نشست پر ایم این اے بنایا اور پارلیمانی سیکرٹری بنایا، وجیہہ اکرم پی ٹی آئی کی سیٹ سے استعفی دے کر جہاں مرضی جائیں ہمیں کوئی سروکار نہیں۔

فیصل آباد میں احتجاج

دوسری جانب فیصل آباد میں جہانگیر ترین گروپ میں شامل راجا ریاض کے خلاف احتجاج کیا گیا، مظاہرین کی بڑی تعداد نے احتجاج کے دوران راجا ریاض سمیت دیگر منحرف اراکین کے خلاف ہاتھوں میں لوٹے اٹھاکر احتجاج کیا اور سخت نعرے باری کی۔

فیصل آباد میں راجا ریاض کے خلاف احتجاج پر رد عمل دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فرخ حبیب کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا کہ آپ کا جو ایک ووٹ ہے یہ عوام کے لاکھوں ووٹوں کی بدولت ہے اور عمران خان کی امانت ہے، لہذا ووٹرز کی جانب سے استعفی کا مطالبہ جائز ہے۔

پشاور میں احتجاج

ادھر پشاور میں منحرف رکن قومی اسمبلی نور عالم خلاف کے بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سخت احتجاج کیا، مظاہرین نے سڑکوں پر لگے نور عالم خان کے پوسٹرز بھی پھاڑ دیے، پشاور پریس کلب کے باہر موجود مظاہرین کا کہنا تھا کہ نور عالم خان ضمیر فروش ہیں۔

پشاور میں مظاہرین نے ہاتھوں میں لوٹے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے، مظاہرین نے منحرف اراکین قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے خلاف اور وزر اعظم عمران خان کے حق میں نعرے لگائے۔

یہ بھی پڑھی[ں:سندھ میں گورنر راج لگانے کا فی الحال فیصلہ نہیں ہو سکا، شیخ رشید

دوسری جانب پیپلزپارٹی کے رہنما اور وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے سندھ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے پی ٹی آئی کارکنوں کے احتجاج پر ٹوئٹر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سندھ ہاؤس سے پی ٹی آئی کے غنڈے فوری واپس نہیں گئے تو گورنر ہاؤس سندھ کا راستہ ہمارے کارکنوں نے بھی دیکھا ہے۔

سعید غنی نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس پر حملہ آور ہونے کے بعد اب عمران نیازی کے شیرو سندھ ہاؤس پر حملہ آور ہوئے ہیں، اپوزیشن ارکان اسمبلی کے نیازی حکومت کے متعلق شبہات درست ثابت ہورہے ہیں، عمران نیازی اسمبلی میں اکثریت کھونے کے بعد حواس باختہ ہوچکا ہے۔

وزیر اطلاعات سندھ نے مزید کہا کہ نالائق پی ٹی آئی حکمراں جو کریں گے اسی زبان میں انہیں جواب دیا جائے گا، اگر کسی رکن اسمبلی کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داری عمران نیازی اور شیخ رشید پر ہوگی، اگر پی ٹی آئی کے شیرو سندھ ہاؤس سے واپس نہیں گئے تو پی پی پی کے جیالے گورنر ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے سندھ ہاؤس کے سامنے احتجاج اور اندر داخل ہونے کی کوشش کے جواب میں پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے بھی کراچی میں گورنر ہاؤس سندھ کے سامنے احتجاج کیا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024