• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کراچی میں بلدیاتی انتخابات: سندھ پولیس نے سیکیورٹی دینے سے معذرت کرلی

شائع October 3, 2022
الیکشن کمیشن نے 23 اکتوبر کو کراچی رینج میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا ہے — فائل فوٹو: آن لائن
الیکشن کمیشن نے 23 اکتوبر کو کراچی رینج میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا ہے — فائل فوٹو: آن لائن

سندھ پولیس نے سیلاب زدہ علاقوں میں پولیس نفری کی تعیناتی کا سبب بتاتے ہوئے کراچی رینج میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران فول پروف سیکیورٹی دینے سے معذرت کرلی ہے۔

سندھ پولیس کی طرف سے محکمہ داخلہ سندھ کے ایڈیشنل سیکریٹری کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 23 اکتوبر کو کراچی رینج میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کیلئے نئی پولیس فورس تشکیل دینے کا اعلان

خط میں لکھا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے حساس پولنگ اسٹیشنز پر پرامن ماحول میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کی ہدایات کے پیش نظر سندھ پولیس نے اہلکاروں کی تعیناتی کا جائزہ لیا ہے، جہاں انتہائی حساس اور حساس نوعیت کی 4995 پولنگ اسٹیشن موجود ہیں جن کی سیکیورٹی کے لیے 39 ہزار 293 پولیس اہلکار تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ جائزہ لینے کے بعد یہ سامنے آیا ہے کہ پولنگ اسٹیشن پر ضرورت کے مطابق 16 ہزار 786 پولیس اہلکاروں کی قلت ہے جس کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات میں سیکیورٹی فراہم کرنا ناممکن ہے۔

پولیس کی طرف سے خط میں لکھا گیا ہے کہ اگر سیلاب زدہ علاقوں میں تعینات کیے گئے پولیس اہلکاروں کو کراچی واپس بلایا جائے تو پھر بھی ضرورت کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے 16ہزار 786 پولیس اہلکاروں کی قلت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی پولیس کی دکانداروں، کاروباری اداروں کو سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی ہدایت

خط میں لکھا گیا ہے کہ چونکہ اس وقت سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں ڈکیتی، چوری اور دیگر جرائم کے پیش نظر امداد لے جانی والی گاڑیوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے، ہائی ویز پر ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے کراچی رینج سے ٹریفک پولیس کی اضافی نفری سیلاب زدہ علاقوں میں تعینات کی گئی ہے، لہٰذا کراچی پولیس کے لیے دیگر یونٹس بشمول ٹریفک پولیس سے نفری طلب کرنا ناممکن ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا شیڈول جاری

خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں سے پولیس نفری کی تعیناتی کے بغیر بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران فول پروف سکیورٹی فراہم کرنا ناممکن ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے کراچی میں 23 اکتوبر کو بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس سے قبل 26 جون کو پہلے مرحلے میں سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص ڈویژن کے کُل 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024