کوہستان: داسو ڈیم سے بجلی پیدا کرنے کیلئے دریائے سندھ کا رخ موڑ دیا گیا
خیبر پختونخوا کے ضلع کوہستان میں داسو ڈیم سے بجلی پیدا کرنے کے لیے دریائے سندھ کے پانی کا رخ سرنگ کے ذریعے تبدیل کرکے 1.33 کلومیٹر دور مقام پر پہنچا دیا گیا۔
ترجمان واپڈا رانا عابد بیگ نے بتایا کہ داسو ڈیم سے 4 ہزار 320 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے لیے دریائے سندھ میں صدیوں سے بہتے ہوئے پانی کا رخ اونچی اور سخت چٹانوں میں تعمیر کی گئی سرنگ کے ذریعے 1.33 کلومیٹر دور مقام پر پہنچا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ میں پانی کا رخ اس کے قدرتی راستے سے موڑ کر ٹنل کے ذریعے 1.33 کلومیٹر دور مقام پر دوبارہ دریائے سندھ میں شامل کر لیا گیا ہے، ٹنل کی چوڑائی 20 میٹر اور اونچائی 27 میٹر ہے۔
ترجمان کے مطابق 1.5 کلومیٹر کی دوسری سرنگ اپریل میں مکمل ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ضلع کوہستان میں زیر تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا منصوبہ دو مرحلوں میں مکمل ہو گا، پہلے مرحلے میں واپڈا 2160 میگاواٹ مکمل کر کے 2026 سے بجلی کی پیداوار شروع کرے گا جبکہ دوسرے مرحلے میں بھی اتنی ہی بجلی پیدا ہو سکے گی۔
ترجمان کے مطابق دونوں مرحلے مکمل ہونے پر مجموعی طور پر 21 ارب یونٹ کے ساتھ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ملک کا سب سے بڑا پن بجلی منصوبہ ہو گا، اس منصوبے کی تکمیل سے 12 ارب کم لاگت اور ماحول دوست بجلی فراہم ہوگی۔
واپڈا کے ترجمان نے دریا سندھ کے پانی کا رخ تبدیل کرنے کے عمل کو ڈیم کی تکمیل کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا۔
دریائے سندھ کا پانی تقریبا دو کلومیٹر کے سرنگ سے گزار دینے کی کامیابی پر انجینئروں اور مزدوروں نے جھنڈے لہرا کر اپنی اجتماعی کوششوں پر خوشی منائیں۔