• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کراچی: خراب چارجنگ سسٹم کی تبدیلی کے بعد الیکٹرک بس سروس بحال

شائع July 10, 2023
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ شہریوں کو بہترین سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے— فوٹو: ڈان نیوز
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ شہریوں کو بہترین سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے— فوٹو: ڈان نیوز

چین سے نئے چارجنگ سسٹم کی درآمد کے بعد کراچی میں دو روٹس پر آج سے الیکٹرک بسوں کا آپریشن بحال ہو رہا ہے، اپریل 2023 میں آغاز کے چند ہفتوں بعد ان بسوں کے چارجنگ سسٹم میں خرابی پیدا ہوگئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوام کو آگاہ کیا کہ نئے چارجنگ سسٹم کی آمد کے بعد 15 الیکٹرک بسوں کے آپریشن بحال کرنے میں مدد ملے گی۔

صورتحال سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ دو روٹس پر الیکٹرک بسوں کی سروسز کو تقریباً 2 ماہ قبل روک دیا گیا تھا کیونکہ بیٹری چارجر میں خرابی شروع ہو گئی تھی۔

سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ الیکٹرک بسوں کے چارجر آگئے ہیں، اب یہ بسیں کل سے دوبارہ چلنا شروع ہو جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ شہریوں کو بہترین سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے، اور اس حوالے سے مزید بسیں کل کراچی پہنچ جائیں گی، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر حکومت سندھ شہر میں سفری سہولیات میں بہتری کے لیے بسوں کی تعداد بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے، اس کے تحت نئی بسیں بہت جلد پرانی بسوں کو تبدیل کر دیں گی۔

نئی ڈیزل بسیں

انہوں نے اعلان کیا کہ پیر کو نئی ڈیزل بسیں آرہی ہیں، جو پیپلز بس سروس پروگرام کے تحت چلائی جائیں گی۔

حکومت سندھ نے پیپلز بس سروس پروگرام کے تحت 15 الیکٹرک بسیں درآمد کی تھیں، اور اپریل میں 2 روٹس پر چلانے کا آغاز کیا تھا، ایک روٹ ماڈل کالونی سے سی ویو اور دوسرا بحریہ ٹاؤن سے ملیر ہالٹ ہے، تاہم اس اقدام کو اس وقت دھچکا لگا جب چارجنگ سسٹم میں خرابی پیدا ہونا شروع ہوئی۔

اگرچہ متبادل انتظام کے تحت حکومت سندھ نے ان دو روٹس پر سروس بحال رکھنے کے لیے کچھ ڈیزل بسیں منتقل کر دی تھیں، حکام کو مسئلے کو حل کرنے اور نئے سسٹم کو درآمد کرنے میں تقریباً 2 مہینے لگ گئے۔

پوری صورتحال سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ دراصل وولٹیج میں اتار چڑھاؤ کے مسائل درپیش آئے، جس کی وجہ سے الیکٹرک چارجز کا سافٹ ویئر نظام خراب ہوگیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی اور حتیٰ کہ چینی ماہرین کی متعدد کوششوں کے باوجود کوئی کامیابی حاصل نہ ہوسکی، بالآخر نئے سسٹم کو درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس دوران تمام 15 بسیں ڈپو پر بیکار کھڑی رہیں۔

شرجیل انعام میمن نے دعویٰ کیا کہ بس مانیٹرنگ ایپ کی وجہ سے مہنگائی کے دور میں لوگوں کی زندگی کافی آسان ہوگئی ہے۔

دھابیجی خصوصی اقتصادی زون

صوبائی وزیر نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ حکومت سندھ نے میگا پروجیکٹس پر نمایاں پیش رفت کی ہے اور دھابیجی خصوصی اقتصادی زون اپنے آپریشن کا آغاز کر رہا ہے، جس سے سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو ون ونڈو آپریشن کے لیے ذریعے سہولیات فراہم کی جائے گی، اس بات کا امکان ہے کہ سندھ میں الیکٹرک بس پلانٹ کو قائم کیا جائے گا۔

دوران پریس کانفرنس سید قاسم نوید قمر، وزیراعلیٰ سندھ کے خصوصی معاون برائے سرمایہ کاری اور پبلک۔پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ نے سرمایہ کاروں کے لیے کاروبار دوست ماحول پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ دھابیجی خصوصی اکنامک زون کو ڈیولپ کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس پر کام کا آغاز 15 جولائی تک شروع ہو جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اکنامک زون میں 10 سال کے لیے ٹیکس چھوٹ کی پیشکش کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ اکنامک زون کے قیام سے روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ زون پاک۔چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا حصہ ہے اور یہ پبلک۔پرائیویٹ شراکت داری کے تحت تعمیر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے زون کے لیے زمین فراہم کی ہے، جبکہ اس کی ترقی کی ذمہ داری نامزد ڈیولپر کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اکنامک زون 1500 ایکرز پر پھیلا ہوا ہے جو پورٹ قاسم، کراچی ایئر پورٹ اور مین ریلوے ٹریک کے پاس واقع ہے۔

اس کے محل وقوع اور امید افزا امکانات کے پیش نظر انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ اقتصادی زون ملک کا کامیاب ترین اقتصادی زون بن کر ابھرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024