بھارتی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان ’ناگوار‘ رویے پر تنقید کی زد میں آگئیں
بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں اسٹمپ توڑنے اور امپائروں کے خلاف بدکلامی کرنے کی بری مثال قائم کرنے پر بھارتی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان ہرمن پریت کور سخت تنقید کی زد میں آگئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ ہرمن پریت کور پر ہفتے کے روز ٹائی ہونے والے میچ میں ان کے رویے کی وجہ سے میچ فیس کا 75 فیصد جرمانہ کیا جاسکتا ہے اور ان کو 2 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں کے لیے معطل کیے جانے کا بھی خدشہ ہے۔
ہرمن پریت کور نے 14 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہونے پر اسٹمپ کو ہٹ کیا تھا اور بعد میں کہا کہ امپائرنگ غیر معیاری تھی۔
بعد ازاں انہیں میچ کے بعد پریزنٹیشن تقریب کے موقع پر بنگلہ دیشی کپتان نگار سلطانہ کو امپائروں کو اسٹیج پر مدعو کرنے کا کہتے ہوئے سنا گیا، اس کے بعد بنگلہ دیشی کھلاڑی مشترکہ فوٹو سیشن چھوڑنے پر مجبور ہوگئیں۔
خواتین کی سابق کپتان ڈیانا ایڈولجی نے ’انڈین ایکسپریس‘ میں لکھے اپنے کالم میں کہا کہ ’میں کافی عرصے سے کرکٹ دیکھ رہی ہوں لیکن میں نے کبھی کسی کھلاڑی کو اس طرح کے رویے کا اظہار کرتے ہوئے نہیں دیکھا جیسا کہ بھارتی کپتان نے کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی کپتان نے اپنے ساتھیوں کے لیے بری مثال قائم کی، جونیئر کھلاڑی سینئرز کو دیکھتے ہیں اور یہ رویہ وقت کے ساتھ ٹیم کلچر کو متاثر کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دیکھنا افسوسناک تھا کہ ہرمن پریت کور نے امپائروں کو بنگلہ دیشی ٹیم کے ساتھ تصاویر بنوانے کے لیے بلانے کا کہا، ان کی بات کا مقصد یہ تھا کہ وہ بنگلہ دیشی ٹیم کا حصہ ہیں اور ان کی طرف سے کھیل رہے تھے۔
ورلڈ کپ کی فاتح بھارتی ٹیم کا حصہ رہنے والے کھلاڑی مدن لال نے بھی خاتون کپتان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بنگلہ دیش کی ٹیم کے خلاف ہرمن پریت کور کا رویہ افسوسناک تھا۔
انہوں نے کہا کہ وہ کھیل سے بڑی نہیں ہیں، انہوں نے بھارتی کرکٹ کو بدنام کیا، بی سی سی آئی (بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا) کو ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرنی چاہیے۔