گلگت: دیامر میں سیاحوں کی وین کھائی میں گرنے سے 8 افراد جاں بحق
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں بابوسر پاس کے قریب سیاحوں کو لے جانے والی ایک وین کھائی میں گرنے سے ایک بچے سمیت 8 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔
چلاس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) وزیر لیاقت نے بتایا کہ گاڑی 16 سیاحوں کو لے کر ساہیوال سے گلگت جا رہی تھی کہ گیٹی داس کے مقام پر گہری کھائی میں جاگری، جس کے نتیجے میں گاڑی سے آگ کے شعلے بھڑکنے لگنے۔
انہوں نے کہا کہ حادثے سے گاڑی میں سوار 8 سیاح جاں بحق اور 9 زخمی ہو گئے جبکہ زخمیوں کو چلاس ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ جاں بحق افراد میں سے ایک کی لاش چلاس پہنچا دی گئی ہے باقی 7 لاشیں گرمی سے خراب ہونے کے خدشے پر ناران بھجوا دی ہیں جہاں کا درجہ حرارت معتدل ہے۔
ڈی ایس پی وزیر لیاقت کا کہنا تھا حادثے میں ہلاک و زخمی آگ لگنے کی وجہ سے نہیں بلکہ سخت چوٹیں لگنے سے ہوئے ہیں جبکہ ایک شخص محفوظ رہا۔
وزیر لیاقت کے مطابق زخمیوں میں 4 خواتین، 4 بچے اور ایک مرد شامل ہیں۔
ڈی آ ئی جی دیامر ڈویژن طفیل میر کے مطابق حادثہ تین بجے چلاس سے دو کلومیٹر ناران کی طرف پیش آیا۔
دیامر میں ریسکیو 1122 کے اسٹیشن کوآرڈینیٹر شوکت ریاض نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ بابوسر ٹاپ پر ایک پک اَپ جس میں 16 سیاح سوار تھے اور مہران موٹر کار آپس میں ٹکرا گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ گاڑیوں کے تصادم کے بعد دونوں گاڑیاں کھائی میں جاگریں اور ایک کار میں آگ لگ گئی جس میں چار مسافر سوار تھے۔
ریسکیو 1122 کے کوآرڈینیٹر نے بتایا کہ ابتدائی طور پر 8 لاشوں اور 5 زخمیوں کو دیہی مرکز صحت چلاس دیامر میں لایا گیا جبکہ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاشیں ہسپتال لے جائی جارہی ہیں اور مزید زخمیوں کی بھی توقع ہے۔
شوکت ریاض کا کہنا تھا کہ دونوں گاڑیوں میں سوار مسافر سیاح تھے تاہم ان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ ہی گلگت بلتستان میں تھالیچی کے قریب شاہراہ قراقرم پر سیاحوں سے بھری بس کھائی میں گرنے سے 6 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہو گئے تھے۔
اس سے قبل گلگت کے ہنزہ میں دو ٹریفک حادثات میں پانچ سیاح جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے تھے۔
مسافر بسوں میں کثرت سے گنجائش ہوتی ہے اور سیٹ بیلٹ عام طور پر نہیں پہنی جاتی ہیں یا موجود نہیں ہوتیں، یعنی سنگل گاڑیوں کے حادثات میں مرنے والوں کی تعداد عام ہے۔