اسٹیون اسمتھ رن آؤٹ تھے یا نہیں؟ انگلش کرکٹرز تھرڈ امپائر کے فیصلے پر حیران
انگلش فاسٹ باؤلر اسٹورٹ براڈ نے آسٹریلیا کے خلاف اوول ٹیسٹ میں ٹی وی امپائر کی جانب سے اسٹیو اسمتھ کو رن آؤٹ قرار نہ دیے جانے پر تمسخر اڑاتے ہوئے کہا ہے کہ میں قانون کے بارے میں نہیں جانتا۔
انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جا رہے پانچویں اور آخری ایشز ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن اسٹیو اسمتھ نے تیزی سے دوڑتے ہوئے دو رن لینے کی کوشش کی لیکن باؤنڈری پر کھڑے جیارج ایلہم نے بھاگتے ہوئے تیز تھرو کی اور جب وکٹ کیپر نے بیلز اڑائیں تو بیٹسمین کا بلا کریز تک نہیں پہنچا تھا۔
اس رن آؤٹ کے معاملے نے 2005 کی ایشز سیریز کی یاد تازہ کردی جب متبادل فیلڈر گیری پریٹ کی تھرو پر وہ رن آؤٹ ہو گئے تھے لیکن اوول ٹیسٹ میں معاملہ تھوڑا مختلف کچھ یوں تھا کہ اسمتھ کو رن آؤٹ قرار نہیں دیا گیا۔
تھرڈ امپائر نے تین منٹ تک مختلف ری پلے سے صورتحال کا جائزہ لیا جس میں یہ ظاہر ہوا کہ وکٹ کیپر بیئراسٹو گیند پکڑنے سے قبل ہی اپنے گلوز سے بیلز کو سرکا چکے تھے۔
ری پلے دیکھ کر اسمتھ بھی خود کو آؤٹ سمجھ کر پویلین واپس لوٹنا شروع ہو چکے تھے لیکن ٹی وی ری پلے نیتن مینن کی جانب سے ناٹ آؤٹ قرار دیے جانے پر وہ بھی خوشگوار حیرت کے ساتھ واپس لوٹے۔
اس تمام معاملے میریلیبون کرکٹ کلب کے کرکٹ کے قوانین بنانے والوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے قوانین کی وضاحت پیش کی۔
پہلی اننگز میں 49 رنز کے عوض دو وکٹیں لینے والے اسٹورٹ براڈ نے تسلیم کیا کہ وہ اس فیصلے سے حیران رہ گئے۔
انہوں نے کہا کہ میں واقعی قوانین نہیں جانتا، میرے خیال میں انہیں ناٹ آؤٹ قررا دیے جانے کے لیے کافی ابہام موجود تھے اور کچھ ایسی چیزیں ہیں جنہیں بیان کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے سوال کیا کہ قوانین کیا ہیں؟ کیا یہ درست فیصلہ تھا؟ اس فیصلے سے ایسا لگا کہ بلے باز کو شک کا فائدہ دیا گیا، میں نے جس آخری زاویے سے دیکھا اس سے مجھے اسمتھ آؤٹ لگے تھے اور سائیڈ اینگل سے ایسا لگا کہ بیلز کو درست طریقے سے ہٹایا گیا ہے۔
جس وقت رن آؤٹ کا یہ معاملہ پیش آیا اس وقت اسمتھ 42 رنز پر کھیل رہے تھے اور اس موقع پر ناٹ آؤٹ قرار دیے جانے کے بعد انہوں نے 71 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت آسٹریلیا کی ٹیم 295 رنز بنانے میں کامیاب رہی اور پہلی اننگز میں 12 رنز کی برتری حاصل کی۔
اس معاملے پر اسٹیو اسمتھ نے کہا کہ انہیں پہے زاویے سے لگا کہ وہ آؤٹ ہیں لیکن دوسرے زاویے سے ان کے دماغ میں شک پیدا ہوا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں قوانین کا علم ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ جہاں تک مجھے معلوم ہے تو کیا بیلز کو اسٹمپس سے الگ نہیں ہونا چاہیے، جڑ سے نہیں اکھڑنا چاہیے یا کچھ ایسا ہی ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیکن ہمیں امپائر کے فیصلے کے ساتھ جانا ہوتا ہے اور خوش قسمتی سے اس مرتبہ امپائر نے مجھے ناٹ آؤٹ قرار دیا۔
میریلیبون کرکٹ کلب نے اس حوالے سے قانون کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ایک بیلز یا دونوں بیلز اسٹمپس سے ہٹ جاتی ہیں تو وکٹ کو مکمل اڑا دینا چاہیے یا ایک یا ایک سے زائد اسٹمپس کو میدان سے اکھاڑ دینا چاہیے۔
پانچ میچوں کی اس سیریز میں انگلینڈ کی ٹیم 1-2 کے خسارے سے دوچار ہے اور اسے سیریز برابر کرنے کے لیے اولڈ ٹریفرڈ ٹیسٹ میں لازمی فتح درکار ہے۔
دوسری جانب آسٹریلیا کی نظریں 2001 کے بعد پہلی بار انگلش سرزمین پر ایشز سیریز جیتنے پر مرکوز ہیں۔