سلیمانکی ہیڈ پر پانی کی سطح کم، دریائے ستلج پر درمیانی درجے کا سیلاب
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن (ایف ایف ڈی) نے کہا ہے کہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ میں سلیمانکی ہیڈورکس پر پانی کی سطح میں کمی آئی ہے جس کے بعد دریائے ستلج پر درمیانی درجے کا سیلا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ مشرقی پنجاب میں سلیمانکی ہیڈ پر پانی کی معمول کی سطح 50 ہزار کیوسک ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا کہ ستلج میں سیلاب کی وجہ سے قصور، اوکاڑہ، بہاولنگر، پاکپتن اور وہاڑی متاثر ہوسکتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ممکنہ بھارتی ریلیز کی وجہ سے دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ بڑھ سکتا ہے اور تقریباً 5 سے 6 دنوں میں پاکستان کو متاثر کرنے کا خدشہ ہے۔
این دی ایم اے نے ایڈوائزری میں صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پر زور دیا کہ دریائے ستلج پر نشیبی علاقوں کی آبادی کو بروقت انتباہ کریں اور خطرے سے دوچار افراد کا انخلا یقینی بنائے۔
اس سے قبل پی ڈی ایم اے نے کہا تھا کہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ میں دریائے ستلج پر واقع سلیمانکی ہیڈ ورکس کے مقام پر تقریباً ایک لاکھ 36 ہزار کیوسک کا ریلا گزرنے کے باعث اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
مشرقی پنجاب میں موجود ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر عام طور پر سیلاب کی سطح 50 ہزار کیوسک ہوتی ہے۔
15 اگست کو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے 14 اگست کو بھارت سے ایک لاکھ 71 ہزار 797 کیوسک پانی چھوڑنے کے بعد دریائے راوی میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کی تھی۔
این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ محکموں کو خبردار کیا تھا کہ وہ کسی بھی جانی اور مالی نقصان سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدامات کو یقینی بنائیں۔
آج جاری بیان میں پی ڈی ایم اے نے کہا کہ مون سون بارشیں 27 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے، تمام بڑے دریاؤں کے بالائی علاقوں میں یہ بارشیں متوقع ہیں۔
پی ڈی ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ دریائے ستلج میں طغیانی برقرار ہے، مزید بارشوں کے باعث سطح مزید بلند ہونے کا خدشہ ہے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ گنڈا سنگھ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، تقریباً ایک لاکھ 15 ہزار کیوسک کا ریلا وہاں سے گزر رہا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ اسلام ہیڈ ورکس پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی آمد 94 ہزار 223 کیوسک اور اخراج 93 ہزار 123 ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ دریائے جہلم میں رسول بیراج پر بھی پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، منگلا اور تربیلا ڈیم 100 فیصد بھر چکے ہیں جب کہ پنجاب کے دیگر دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔
اپنے بیان میں پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عمران قریشی نے کہا کہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ ’ہائی الرٹ‘ ہے اور عوام کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے باخبر کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سوشل میڈیا، ٹی وی اور اخبارات کے علاوہ مساجد میں اعلانات کے ذریعے بھی آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے۔
عمران قریشی کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ دریاؤں میں نہانے پر پابندی کے نفاذ کو یقینی بنائے۔
اس سے قبل آج پی ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات نے خبردار کیا تھا کہ بالائی علاقوں میں بارش کے بعد دریائے ستلج میں پانی کی سطح آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید بڑھ سکتی ہے۔
اس کے علاوہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق امدادی ٹیموں نے 9 جولائی سے 23 اگست تک صوبے کے 22 سیلاب زدہ اضلاع میں 81 ہزار 136 افراد کا انخلا کیا اور ایک لاکھ 48 ہزار 284 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔
ریسکیو 1122 نے بتایا کہ اس دوران دریائی علاقوں میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث 16 افراد جان کی بازی ہار گئے جب کہ 36 شہری زخمی بھی ہوئے۔