برازیل: طوفانی موسم کے سبب چھوٹا طیارہ گر کر تباہ، 14 افراد ہلاک
برازیل کے سیاحتی قصبے بارسیلوس میں طوفانی موسم کے دوران لینڈ کرنے والا مسافر طیارہ ریاست ایمازوناس میں گر کر تباہ ہونے سے 14 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برازیل کے علاقے بارسیلوس میں چھوٹے طیارے کے پائلٹ نے تیز بارش میں دور دراز کے قصبے میں لینڈنگ کی کوشش کی کیونکہ حدنگاہ بھی کم ہوتی جا رہی تھی لیکن وہ غیردانستہ طور پر رن وے پر آدھے راستے سے نیچے اترنا شروع ہو گیا۔
ایمازوناس کے ریاستی سلامتی کے سیکریٹری وینیسیئس المیڈا نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ طیارہ لینڈنگ کی پٹی سے باہر نکلنے کے بعد گر کر تباہ ہو گیا جس میں تمام 12 مسافر اور دو ملازم ہلاک ہو گئے۔
ریاستی حکومت نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ تمام مسافر برازیل سے تعلق رکھتے تھے اور کھیلوں میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔
گورنر ولسن لیما نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر لکھا کہ ہماری ٹیمیں طیارہ تباہ ہونے کے بعد سے ضروری امداد کی فراہمی کے لیے سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں دکھایا گیا کہ چھوٹے سفید طیارے کا حصہ ایک کچی جگہ پر جبکہ اگلا حصہ گھنے پودوں میں پڑا ہوا تھا۔
طیارہ ریاست کے دارالحکومت ماناؤس سے بارسیلوس جا رہا تھا جو کہ تقریباً 90 منٹ کی مسافت پر ہے، حکام نے بتایا کہ ایک ہی وقت میں بارسیلوس کے قریب آنے والے دو طیارے موسم کی وجہ سے واپس آ گئے تھے۔
نیوز سائٹ جی ون نے رپورٹ کیا کہ ہوائی اڈے کے قریب رہنے والے مقامی لوگ سب سے پہلے جائے وقوع پر پہنچے اور طیارے سے متاثرین کی لاشیں نکالنے میں امدادی کارکنوں کی مدد کی۔
حکام نے کہا کہ برازیل کی فضائیہ اور پولیس حادثے کی تحقیقات کرے گی کیونکہ ابھی تک بہت سی تفصیلات واضح نہیں ہیں۔
ابتدائی خبروں میں کہا گیا کہ طیارے میں امریکی شہری سوار تھے لیکن ایمازوناس کے حکام نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہے کہ تمام ہلاک افراد برازیل کے تھے۔
حکام نے بتایا کہ متاثرین کی لاشوں کو شناخت کے لیے ریاستی دارالحکومت لے جایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں رات کے وقت ٹیک آف اور لینڈنگ کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے جلد سفر کرنا ناممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ توقع یہ ہے کہ کل ہم لاشوں کو مناؤس لانے اور فوری طور پر فارنزک کے لیے لے جائیں گے اور پھر انہیں اہل خانہ کے حوالے کر دیں گے۔
سیاحتی کمپنی ایمازوناستر کے مطابق ہر سال اس علاقے میں ہزاروں سیاح آتے ہیں اور یہاں جنگلات کے ساتھ ساتھ مچھلیوں کے شکار سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔